احتجاج کے دوران 878 شرپسند عناصر کو گرفتار کیا گیا، آئی جی اسلام آباد
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر)آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ آج کا دن اسلام آباد پولیس کے لیے غم گین دن ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے کہا آج اسلام آباد پولیس نے اپنا ایک بیٹا کھویا ہے، ڈاکوؤں سے لڑنے والے جوان کی آج شہادت ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ آج پولیس کی صفوں میں انتہائی دکھ اور تکلیف ہے، حمید شاہ 26 نمبر چونگی پر مظاہرین کے پتھراؤ کے زد میں آیا، حمید شاہ پر تشدد بھی کیا گیا جس سے وہ شہید ہوگئے۔
آئی جی اسلام آباد علی رضوی کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں چڑھائی کا پروگرام بنایا گیا اور اس منصوبے کی سربراہی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کررہے تھے، سب کو معلوم ہے اس تمام چڑھائی، مہاذ آرائی کے پیچھے کون تھا۔علی رضوی نے کہا کہ پرتشدد احتجاج کے خلاف مظاہرین پر 10 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، یہ صرف احتجاج نہیں تھا بلکہ انتشار پھیلانے کی کوشش تھی اور یہ وفاقی دارالحکومت پر ایک حملہ تھا، مظاہرہین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، آنسو گیس کے شیل چلائے گئے اور غلیلوں سے حملے کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ اب تک 878 شرپسند عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں سے 120 افغان باشندے ہیں، 8 تھانوں میں 10 فرسٹ انفارمیشن رپورٹس ( ایف آئی آرز) درج کی گئی ہیں جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں۔آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ مختلف داخلی اور دیگر مقامات پر حملے کیے گئے جس کا مقصد پولیس کو کمزور کرکے ڈی چوک آکر اپنے تخریبی عزائم کو پورا کرنا تھا اور وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے انہیں اس میں کامیاب ہونے نہیں دیا۔