علی امین گنڈا پور فیڈریشن کے خلاف سرکاری اسلحہ استعمال کرتے ہیں، عطا تارڑ

لاہور (ڈیلی گرین گوادر)،وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور فیڈریشن کے خلاف سرکاری اسلحہ استعمال کرتے ہیں۔لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی کاوشوں سے سفارتی تنہائی ختم ہوئی، پوری دنیا پاکستان کی معاشی پالیسی کی معترف ہے بلکہ دنیا کے ممالک سربراہان پاکستان آ بھی رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے واشگاف الفاظ میں پوری مسلم امہ کے جذبات کی ترجمانی کی ہے کہ جب انہوں نے فلسطین کا مقدمہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لڑا اور بڑے مؤثر انداز میں مقدمہ لڑا گیا۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فلسطین یا کاز ہو یا کشمیر کا، وزیراعظم اس کے علمبدار بنے، اب جب دنیا کے ممالک کے سربراہان پاکستان آرہے ہیں، ایرانی صدر کے دورے کے بعد پاک ایران تعلقات میں مضبوطی آئی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح سعودی عرب کے ساتھ تعلقات دیکھیں، ان کا ایک اور وفد آرہا ہے تعاون بڑھ رہا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جب ملائیشیا کے صدر ملک میں موجود تھے، تو یہ کوشش کی گئی کہ ڈی چوک کی طرف مارچ کیا جائے، مزید کہا کہ جب کوئی باہر سے مہمان آتا ہے وہ پاکستان کی عزت ہے، وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینے آتا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے، عالمی جریدے دیکھ لیں، بلوم برم کہتا ہے کہ پاکستان کی اکانومی ٹیک آف کر رہی ہے، اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی ایمرجنگ ترین مارکیٹس میں سے ہے۔

عطا تارڑ نے مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کا سنگل ڈیجٹ میں آنا کسی معجزے سے کم نہیں ہے، رائٹ سائزنگ، ڈاؤن سائزنگ کی، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈیفالٹ سے بچایا، آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ آپ نے آئے ہوتے تو ملک ڈیفالٹ کر چکا ہوتا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ترقی ہے تو دوسری طرف انتشار ہے، تشدد ہے اور ایک طرف بالکل تباہی و بربادی کا منظر ہے، وہ خیبرپختونخوا کا صوبہ ہے۔

عطا تارڑ نے سوال اٹھایا کہ دھرنے یا مارچ کیوں کیے جا رہے ہیں؟ کیونکہ ان کو کبھی بھی پاکستان کی ترقی قابل نہیں تھی اور نہ ہے، ان کو مروڑ اٹھ رہے ہیں، ان کو رات کو نیند نہیں آتی۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کہتے تھے کہ مجھے راتوں کو نیند نہیں آتی، اس ملک اور قوم کی پریشانی، ادھر پریشانی یہ ہے کہ ملک ترقی نہ کر جائے، ملک ترقی کر گیا تو ہمارے پلے کیا رہے گا کیونکہ ہمارا (پی ٹی آئی) بیانیہ تو فوج کے خلاف ہے، ہمارا بیانہ تو ریاست پاکستان کے خلا ف ہے۔

وفاقی وزیر اطلات نے کہا کہ یہ وہی کام ہے، جو 2013 میں کیا گیا تھا، ہمارا طرز عمل کیا ہے کہ نواز شریف بنی گالا جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ملک کی خدمت کریں گے، پتا ہے کہ چین کے صدر آرہے ہیں لیکن پھر بھی 2014 میں دھرنے شروع ہو جاتے ہیں، چینی صدر کے دورے میں کئی ماہ کی تاخیر ہوئی، پاکستان کے لیے انہوں نے جو 64 ارب ڈالر کا تحفہ دینا تھا، وہ تاخیر سے آیا۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ میں واضح انداز میں آپ کو بتا دوں کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کو سبوتاژ کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ کئی دہائیوں بعد 12 ملکوں کے سربراہان مملکت پاکستان میں آرہے ہیں، اسلام آباد کو سجایا جارہا ہے، جو باہر سے آئے، پاکستان کا اچھا امیج لے کر جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او کو سبوتاژ کیا جا رہا ہے، جس طرح 2014 میں دھرنے دے کر کی گئی تھی، اللہ کے فضل سے ریڈ زون کے قریب کسی کو نہیں پھڑکنے دیں گے، ایس سی او اچھے طریقے سے چلے گی، خوش اسلوبی سے چلے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ آتی ہے کہ ان کو تکلیف ہے کہ پاکستان ترقی کیوں کر رہا ہے ؟ آپ کے دور میں 30 فیصد مہنگائی، آپ کے دور میں ایک منصوبہ نہیں لگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کو پنجاب پر کمائی کے لیے مسلط کیا گیا تھا، پنجاب کے عوام کو لوٹا گیا، اب خیبرپختونخوا میں وہ کام کررہے ہیں، اُدھر بزدار دوم (علی امین گنڈاپور)، یہاں پر وسیم اکرم پلس تھا، وہاں پر پلس پلس پلس لگا دیا گیا ہے، وہ صرف بھڑکیں مارتا ہے، وہ فیڈریشن کے خلاف سرکاری اسلحہ استعمال کرتا ہے۔عطا تارڑ نے الزام عائد کیا کہ خیبرپختونخوا کی پولیس آنسو گیس لے کر آئی ہے، اس عوام کے ٹیکس کے پیسے کے کروڑوں روپے وہ پیٹرول پر خرچ ہو چکے ہیں، ان کے جلسوں میں جو نجی گاڑیاں ہیں، ان کا پیٹرول بھی سرکار ڈلواتی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کل انہوں نے بھارتی وزیرخارجہ کو اپنے دھرنے میں شرکت کی دعوت دی ہے، ایس سی او کے اور ملک بھی ہیں، پتا نہیں باقی ملکوں کو مدعو کیوں نہیں کیا؟ باقی ممالک بھی آرہے ہیں، ان کو بھی دعوت دے دیتے۔ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پوری چڑھائی کرکے گئے، علیمہ خان، نورین خان، عظمیٰ خان کور کمانڈر ہاؤس کے باہر، بھانجے نے ڈنڈے پر وردی لٹکائی ہوئی ہے، او بھئی، گئے ہو مانوں اس بات کو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے