شہید آغا خالد دلسوز آئیڈیل سیاسی رہنما تھے، قاتلوں کو گرفتار کیا جائے،بی ایس او

کوئیٹہ(ڈیلی گرین گواد) بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن شہید آغا خالد شاہ دلسوز کا دن دہاڑے قتل انتہائی افسوسناک ہے. وہ ایک منجھے ہوئے سیاسی کارکن اور ایک پر فکر سیاسی سنگت تھے. انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے کیا اور بحیثیت طالب علم رہنما کے ہمیشہ بلوچ طلبا کو منظم کرنے کی کوشش کی ان کا کہنا تھا کہ تھا کہ بلوچ سیاسی کارکن اور بالخصوص بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکنان عرصہ دراز سے نشانے پر رہے ہیں۔شہید حبیب جالب، نوردین مینگل سمیت بی این پی کے ستر سے زائد کارکنان و رہنما مادر وطن پر اپنا جان نچھاور کر چکے ہیں لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ آج تک کسی ایک کا بھی قاتل نہ پکڑا گیا ہے اور نہ ہی اسے سزا ہوئی ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بی این پی کے کارکنان و رہنماؤں کو ایک منظم منصوبہ بندیکے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہےان کا مزید کہنا تھا کہ آغا خالد دلسوز اور اس کے ساتھی کا قتل بھی اسی کڑی کا ایک نتیجہ ہے۔بی ایس او اپنے سابق رہنما اور بلوچ وطن کے عظیم سپوت کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حکومت وقت سے ان کے قاتلوں کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے