اس جعلی قسم کی پارلیمنٹ سے اتنی بڑی آئینی ترمیم کرنا نا انصافی ہے، نئے الیکشن ہوں،مولانا فضل الرحمان
پشاور(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کم از کم یہ پارلیمنٹ تو آئینی ترمیم کرنے کا مینڈیٹ نہیں رکھتی، اس جعلی قسم کی پارلیمنٹ سے اتنی بڑی آئینی ترمیم کرنا نا انصافی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ مسجد اقصیٰ کی آزادی تک جہاد جاری رہے گا، لبنان کی آگ پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتی ہے، عرب ممالک کو اس بات پر غورکرنا ہوگا کہ اسرائیل نے جنگ پھیلا دی، مشترکہ دفاعی نظام نہ بنایا تو آگ سب کو لپیٹ میں لے سکتی۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مینڈیٹ نہیں کہ وہ ترمیم کرے، ہم چاہتے ہیں نئے الیکشن ہوں، یہ پارلیمان اتنی بڑی آئینی ترمیم کی حقدار نہیں، جعلی قسم کی پارلیمنٹ سے قانون سازی کرنا مناسب نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ہم مسودہ شیئر کریں گے، ایسی ترامیم لائیں جس سےعوام کو ریلیف ملے، جمہوریت مضبوط ہو، پارلیمان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھاکہ نہ مرکز میں اور نہ ہی خیبرپختونخوا میں عوام کی حکومت ہے، پارلیمنٹ کو عوام کی نمائندہ نہیں سمجھتے، خیبرپختونخوا میں ہمارا مینڈیٹ چرا کر انہیں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ اس وقت آگ میں جل رہا ہے، قبائل انضمام سے پہلے زیادہ اچھے تھے، اس وقت فاٹاکےعوام مظلوم ہیں، یہی صورتحال بلوچستان کی ہے، ہمارے ہاں بھی لاپتا لوگ ہیں اور بلوچستان میں بھی ہیں۔مولانافضل الرحمان کا کہنا تھاکہ جلسے کو روکنا غیر جمہوری ہے، پی ٹی آئی کو جلسہ کی اجازت نہ دینا زیادتی سمجھتا ہوں، جلسہ کی اجازت پی ٹی آئی کو ملنی چاہیے، سیاسی کارکنوں کو روکنا غیر جمہوری رویہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا لب و لہجہ بچپنے کے سواکچھ نہیں۔