ملک بھر میں جشن عید میلاد النبیﷺ کی تقریبات، مختلف شہروں میں موبائل فون سروس معطل

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)رحمت اللعالمین، خاتم النبیین رسول کریم صلی الله علیه وسلم کی ولادت با سعادت کا جشن ملک بھرمیں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔ کوئٹہ میں مرکزی جلوس اختتام پذیر ہوچکا ہے اور بند موبائل فون سروس بحال کردی گئی ہے۔وفاقی دارالحکومت میں اکتیس جبکہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس،اکیس توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔ ملک بھر میں درودوسلام کی محافل کاانعقاد اور نذرانہ عقیدت پیش کرنیکا سلسلہ بھی جاری ہے۔ عمارتوں پرچراغاں اور جلوسوں کی سیکیورٹی کیلئیخصوصی پلان مرتب کیا گیا۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر روالپنڈی میں موبائل سروس جزوی طور پر جبکہ کوئٹہ میں سروس مکمل طور پر معطل کی گئی۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں موبائل فون سروس سیکیورٹی کے پیش نظر مرکزی جلوس اور ملحقہ علاقوں میں معطل کی گئی۔

صدرمملکت آصف زرداری اور وزیراعظم نے عید میلاد النبیﷺ کیموقع پرقوم کو مبارک باد دیتے ہوئے خصوصی پیغام بھی جاری کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں آپﷺکی سیرت پرعمل کرنیکی توفیق عطافرمائے، اللہ نیاس مہینیمیں آپﷺکی ولادت کی عظیم نعمت عطافرمائی۔

صدر مملکت نے کہا کہ آپﷺ رہتی دنیا تک ہدایت کا سر چشمہ ہیں، یہ دن ہر مسلمان کے دل میں عشق رسول ﷺ کی شمع روشن کرتا ہے، اللہ نیآپﷺکی حیات طیبہ کو ہماریلئیبہترین نمونہ قراردیا، آپﷺکی سیرت ہرشعبہ زندگی میں رہنمائی فراہم کرتی ہے، آپﷺنیعدل وانصاف پرمبنی معاشرہ قائم کیا، حضورپاکﷺکیاسوہ حسنہ کوزندگی کاحصہ بناناہوگا۔

آصف زرداری نے کہا کہ رسولﷺنیارشادفرمایابہترین انسان وہ ہیجودوسروں کونفع پہنچائے، محبت اور ہمدردی کے پیغام کو عام کرنیکی ضرورت ہے، آپﷺ نے ہمیشہ دوسروں کی مدد اور نصرت کا درس دیا۔

صوبہ سندھ میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سندھ حکومت نے صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی کا اعلان کیا ہے جبکہ کراچی میں دو مرکزی جلوس نکالے جائیں گے، پہلا ٹاور سے آرام باغ تک اور دوسرا بولٹن مارکیٹ میں واقع نیو میمن مسجد سے نشتر پارک تک نکالا جائے گا جس میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔

عید میلادالنبی کا جلوس میمن مسجد سے دوپہر دوبجے برآمد ہوگا، جلوس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر وزراء بھی شریک ہوں گے. جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا نشترپارک پراختتام پزیرہوگا. اس حوالے سے جلوس کی گزرگاہوں اور نشترپارک میں کیا اقدامات کییگئے ہیں۔

کراچی میں کل 4ہزار 716 اہلکار تعینات کیے جائیں گے جن میں 15 سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، 27 ڈپٹی ایس ایس پیز، 648 این جی اوز اور 3ہزار 735 کانسٹیبل، 51 خواتین اہلکار، 31 پولیس موبائلیں اور 40 موٹر سائیکل پولیس اہلکار شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سیلولر فون سروسز کی معطلی کے حوالے سے کوئی سرکاری حکم جاری نہیں کیا گیا لیکن گزشتہ چند سالوں سے اس پر عمل کیا جا رہا ہے۔

راولپنڈی میں عید میلاد النبیؐ کے موقع پر دو مرکزی جلوسوں کے حوالے سے سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے خصوصی ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے جبکہ امن و امان برقرار رکھنے اور ٹریفک کے انتظامات کے لیے 5ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور 454 ٹریفک اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

حفاظتی انتظامات 108 جلوسوں کا احاطہ کریں گے جن میں مرکزی جلوس کے لیے 2ہزار 400 افسران اور 2 ہزار 600 سے زائد افسران بقیہ 107 جلوسوں کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔

ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں بھی جشن عید میلاد النبی صلی الله علیه وسلم آج مذہبی جوش و خروش اور عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔ گلی، محلوں اور بازاروں کو خوبصورت روشنیوں، برقی قمقموں اور سبز جھنڈیوں سے سجا دیا گیا ہے جبکہ سرکاری و نجی عمارتوں، مسجدوں پر بھی چراغاں کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں 2ہزار سے زائد پولیس اہلکار مرکزی جلوس کے ساتھ ساتھ دارالحکومت میں نکلنے والے دیگر جلوسوں کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔جلوس کی حفاظت کے لیے چھتوں پر اسنائپرز تعینات کیے جائیں گے، جلوس کے راستے کی متعدد سڑکوں کو سیل کر دیا جائے گا اور متعلقہ تھانوں کی پولیس علاقے میں گشت اور سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی۔

لاہور میں بھی جشن عید میلادالنبی صلی الله علیه وسلم بھرپور انداز سے منایا جارہا ہے گلیاں اور بازار سج چکے ہیں دن بھر ریلیاں اور پروقار محافل جاری رہیں گی۔

واضح رہے کہ پنجاب بھر میں 2ہزار 467 میلاد کی محافل اور جلوسوں کا انعقاد کیا گیا ہے جن میں 1ہزار 581 محافل ہوں گی جن کی حفاظت کے لیے پولیس کے علاوہ محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکار جلوس کے شرکا کی چیکنگ بالخصوص حساس مقامات پر تعینات کیے جائیں گے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ فیصل آباد میں سی سی ٹی وی کیمروں کو فعال کر دیا گیا ہے اور صوبے بھر میں ڈویژنل سطح پر قائم کنٹرول رومز کے ذریعے میلاد کے جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے