بلوچستان میں امن وامان لانے کے لئے مذمت سے کام نہیں چلے گا،مولانا ہدایت الرحمن

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)اجلاس میں حق دو تحریک کے رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہاکہ لورالائی سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں قتل عام کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے تحفظ پر 80ارب روپے خرچ کرتی ہے ڈاکٹر،ٹیچر پر تو تنقید ہوتی ہے کہ وہ اپنا کام نہیں کرتے لیکن جو لوگ امن و امان قائم نہیں کرسکتے ان سے کیوں سوال نہیں ہوتا کیا آئی جی ایف سی کو معطل نہیں ہونا چاہئے تھا ہم صرف مذمت سے کام چلاتے ہیں اورایس ایچ او کو معطل کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ سب بدامنی اسکی وجہ سے تھی عوام کے جان و مال،عزت و آبرو کے تحفظ کیلئے سیکورٹی ادارے کیا کر رہے ہیں چوکیدارپر بھی بات کرنی چاہئے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ یہ ہوتاہے کہ چمن سے لیکر گوادر تک تمام بارڈر بند کردیئے جائیں کیونکہ اس سے پاکستان کو 200ارب کا نقصان ہوتا ہے لیکن اسٹیل مل،پی آئی اے،آئی پی پیز کوئی بات نہیں کرتا 50لاکھ لوگوں کا روزگار بند کریں گے تو نوجوان ”را‘‘ کے ہاتھوں استعمال اوران سے پیسے لیں گے وزیراعلیٰ ہاؤس کے علاوہ حکومت کہیں نظر نہیں آتی 5لاکھ نوجوان منشیات کا شکار ہوگئے ہیں منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوتی میرے حلقے میں مداخلت جاری ہے 5ستمبر کو دھرنا دیں گے گوادر کے فیصلے گوادر کا منتخب رکن ہی کریگابعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس آج(منگل) کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے