بلوچستان میں ہیلتھ کار ڈپروگرام کے تحت تقریباً10ماہ کے دوران 90ہزار مریضوں کا مفت علاج و معالجہ کیا گیا،نو رالحق بلوچ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان میں ہیلتھ کار ڈپروگرام کے تحت تقریباً10ماہ کے دوران 90ہزار مریضوں کا مفت علاج و معالجہ کیا گیا ہے ملک بھر کے 1200سے زائد ہسپتال ہیلتھ کارڈپینل پر موجود ہیں بلوچستان کے ہرشہری کا قومی شناختی کارڈ ہی اسکا ہیلتھ کارڈ ہے،صوبائی حکومت عوام کوریلیف دینے کیلئے ہرممکن اقدامات کررہی ہے صحت کے بجٹ میں 2گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ بات وزیر اعلی بلوچستان کے فوکل پرسن برائے ہیلتھ کارڈ نورالحق بلوچ، سیکرٹری صحت صالح محمد بلوچ، ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر امین اللہ مندوخیل،چیف ایگزیکٹو آفیسر بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام اسد اللہ کاکڑ، سینئر پالیسی ایڈوائزر جی آئی زیڈ پاکستان ڈاکٹر فرانز ون روئنے، ڈائریکٹر ہیلتھ کارڈ پروگرام ڈائریکٹر احمد ولی، ڈاکٹر عمران درانی،محترمہ ماریہ اوردیگر نے جمعہ کو مقامی ہوٹل میں بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام اور جرمن ڈیولپمنٹ کوآپریشن جی آئی زیڈ کے مشترکہ تعاون سے پالیسی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔تقریب کے دوران بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مابین مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے،ایم او یو پر بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام کی جانب چیف ایگزیکٹو آفیسر اسد اللہ کاکڑ جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے ڈائریکٹر عرفان رفیق نے دستخط کئے۔اس معاہدے کے تحت بی آئی ایس پی اور ہیلتھ کارڈ پروگرام کے مابین اسٹریٹیجک کوآپریشن آن ڈیٹا اینٹی گریشن میں تعاون فراہم کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کے فوکل پرسن برائے ہیلتھ کارڈ پروگرام نورالحق بلوچ نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ پروگرام صوبے کے غریب عوام کے لئے ایک نئی امید ہے بلوچستان میں جامع سوشل پروٹیکشن پروگرامز کی ضرورت ہے جرمن ڈیولپمنٹ کوآپریشن ایسے پروگرامز کے لئے تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں اور دیہاتوں میں بسنے والی فیملیز کو ہیلتھ کارڈ پروگرام کے حوالے سے آگاہی دی جائے،آج ہیلتھ کارڈ پروگرام کے تحت صوبہ کے عوام ملک کے 12 سو سے زائد ہسپتالوں میں مفت علاج کرواسکتے ہیں،حکومت نے بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کا آغاز کیا جس سے ہزاروں مریض سالانہ علاج کروا رہے ہیں۔سیکرٹری صحت صالح محمد بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لئے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں موجودہ حکومت نے صحت کے بجٹ میں دو گنا اضافہ کیا ہے صحت اور تعلیم کے شعبے بہت اہم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ پروگرام سے 90 ہزار مریضوں کا مفت علاج بہت بڑی کامیابی ہے صوبے کے عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔تقریب سے سینئر پالیسی ایڈوائزر جی آئی زیڈ پاکستان ڈاکٹر فرانز ون روئنے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اس خطے کا منفرد علاقہ ہے ہیلتھ کارڈ پروگرام کی کامیابی کیلئے ہر ممکن تیکنیکی تعاون فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام نے ایک سال کے مختصر عرصے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے بلوچستان میں صحت کے شعبے میں بہترین مواقع موجود ہیں، صحت کے شعبے کی بہتری کیلیے ڈیٹا شیئرنگ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔چیف ایگزیکٹو آفیسر بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام اسد اللہ کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کا آغاز گذشتہ سال نومبر میں کیا گیاآج کی پالیسی ورکشاپ میں ہیلتھ کارڈ پروگرام میں مزید بہتری کے لئے تجاویز زیر غور آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ اب تک 90 ہزار مریضوں نے اس پروگرام سے استفادہ کیا ہے ملک بھر کے 12 سو سے زائد ہسپتال ہیلتھ کارڈ پینل پر موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ ہی ان کا ہیلتھ کارڈ ہے 23 لاکھ سے زائد فیملیز اس پروگرام سے مستفید ہو سکیں گی۔