3 لاکھ 68ہزار مچھر دانیاں کوئٹہ کامن مینجمنٹ یونٹ کے زیر انتظام سرکاری ویئر ہاؤس سے چوری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان میں ہر سال مون سون کے موسم کے بعد ڈینگی وائرس کا حملہ ہوتا ہے، 2021 میں ڈینگی وائرس سے 224 اموات، 2022 میں 149 اموات واقع ہوئی تھیں جبکہ مریضوں کی تعداد 80 ہزار کے قریب پہنچ گئی تھی۔انسداد ملیریا کے عالمی ڈونر دی گلوبل فنڈ نے اس مرتبہ ڈینگی وائرس سے بچا کے لیے حکومت پاکستان کو بلوچستان میں 7 لاکھ 30 ہزار افراد کے لیے مچھر دانیاں عطیہ کی تھیں۔مچھر دانیوں کی اس کھیپ میں سے 25 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 3 لاکھ 68 ہزار مچھر دانیاں کوئٹہ میں کامن مینجمنٹ یونٹ کے زیر انتظام سرکاری ویئر ہاؤس سے چوری ہو گئیں ہیں۔ گلوبل فنڈ نے حکومت پاکستان کو خط لکھ کر مچھر دانیوں کی چوری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جامع تحقیقات اور مچھر دانیاں برآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عالمی ڈونرز دی گلوبل فنڈ کی جانب سے وفاقی سیکرٹری وزارت صحت کے نام خط لکھا گیا ہے، جس کی کاپی وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی بلوچستان کو بھی بھجوائی گئی ہے۔خط میں گلوبل فنڈ نے کوئٹہ میں کامن مینجمنٹ یونٹ کے زیرانتظام سرکاری ویئر ہاس سے تین لاکھ 68 ہزار مچھر دانیوں کی چوری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور بتایا ہے کہ ان کی مالیت 25 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔حکومت پاکستان نے گلوبل فنڈ سے 2024 سے 26 تک کیلئے 2 کروڑ 70 لاکھ مچھردانیاں فراہم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔خط میں کہا گیا کہ یہ مچھر دانیاں رواں سال جنوری میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں واقع ایک سرکاری ویئر ہاوس منتقل کی گئی تھیں اور انکی تقسیم کا آغاز گزشتہ ماہ جولائی میں ہوا تھا، تاہم چوری ہونے کے سبب بلوچستان کے ملیریا سے متاثرہ اضلاع میں مچھردانیاں تقسیم نہیں ہو سکیں۔خط میں کہا بتایا گیا ہے کہ امدادی سامان کی انشورنس حکومت پاکستان کی ذمہ داری تھی اور حکومت پاکستان کو مچھر دانیوں کی انشورنس کرانے کی متعدد بار تنبیہ کی گئی تھیں، تاہم کامن مینجمنٹ یونٹ کے حکام نے گلوبل فنڈ کی واضح ہدایات کو نظر انداز کیا۔ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں سرکاری ویئر ہاوس سے 3 لاکھ 68 ہزار مچھردانیاں رواں ماہ اگست میں چوری ہوئی تھیں، اور چوری کی نشاندہی کنٹریکٹ لینے والی غیر سرکاری تنظیم انڈس نے کی تھی، انڈس تنظیم کو بلوچستان کے 3 بڑے اضلاع میں 18 لاکھ مچھر دانیوں کی تقسیم کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔