بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام شہدائے صحافت کی یاد میں مظاہرے کا انعقاد

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) صوبے میں قلم کی حرمت کے علمبردار شہید ہونے والے بلوچستان کے صحافیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش، صحافیوں کے تحفظ اظہار رائے کی آزادی کا مطالبہ۔*صوبے میں چار درجن کے قریب صحافیوں نے حق اور سچ کی ترویج اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں اپنی جان دے کر شعبہ صحافت کے چمن کی آبیاری کی ہے، صحافت ایک راہ پرخار ہے لیکن آج بھی بلوچستان کے صحافی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر فرائض بہم نبہا رہے ہیں، مقررین کا شہدائے صحافت بلوچستان اور نامساعد حالات میں بھی کام کرنے والے صحافیوں کی قربانیوں کا اعتراف۔بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام یوم شہدائے صحافت بلوچستان کی مناسبت سے شہداء کی یاد میں بدھ کو کوئٹہ پریس کے سامنے ایک مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ فیڈرل یونین آف جرنلسٹ اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی قیادت اور صحافی برادری کی ایک بڑی تعداد نے مظاہرے میں شرکت کی۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر خلیل احمد، فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے قائمقام صدر سلیم شاہد، کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری عبدالشکور خان نے حق و سچ کی پرخار راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے صوبے کے شہداء کی گراں قدر خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ صوبے میں قلم کی حرمت کے علمبردار شہید ہونے والے بلوچستان کے صحافیوں کی صوبے کے لئے خدمات کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا، حق بات اور تلخ حقائق عوام تک پہنچانے والے بلوچستان کے صحافیوں کی قربانیاں اس شعبہ سے وابستہ دیگر صحافیوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔ گو یہ راہ پرخار ہے لیکن آج بھی بلوچستان کے صحافیوں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنی صحافتی فرض بہم نبہا رہے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں کی جان اور روزگار کے تحفظ اور اظہار رائے کی مکمل آئینی آزادی کا مطالبہ کرتے ہوئے اظہار تاسف کیا کہ جمہوریت کا پرچار کرنے والی حکومتیں بھی اقدار میں آکر میڈیا کی آزادی سلب کرنے کے مذموم کوششیں کرتی ہیں جو قابل مذمت ہے، مقررین نے کہا صوبے میں چار درجن کے قریب صحافیوں نے حق اور سچ کی ترویج اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں اپنی جان دے کر شعبہ صحافت کے چمن کی آبیاری کی ہے،لیکن ان قربانیوں کے اعتراف کے بجائے نت نئے قوانین کے ذریعے ذمہ دار صحافت کا گلا گھونٹا جارہا ہے۔ قبل ازیں شہدائے صحافت بلوچستان کی بلندی درجات کے لئے دعا کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے