بلوچستان کے عوام سے حق رائے دہی چھیننے کے بعد اظہار رائے کا حق بھی چھینا جارہا ہے،نیشنل پارٹی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بد ترین آمریت اور مارشل لا سے بھی بدتر حالات پیدا کی گئی ہے پہلے حق رائے دہی پر قدغن لگاکر حقیقی نمائندوں کو اسمبلیوں سے روکا گیا اب پریس کلبز کو ضلعی انتظامیہ اپنے قبضہ میں لیکر اظہار رائے پر بھی قدغن لگارہے جو قابل مذمت عمل ہے، پارٹی ترجمان نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے صدر پریس کلب کوئٹہ کو مراسلہ کے ذریعے حکمنامہ جاری کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کسی کو پریس کلب کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرنے یا سیمینار منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی یہ عمل آہین قانون اور اظہار رائے کی حق پر بدترین قدغن ہے جس کی نیشنل پارٹی ہر سطع پر بھرپور مخالفت کرے گی اور ملک بھر کی صحافی تنظیموں کو بھی چاہیے اس عمل کے خلاف بھرپور آواز اٹھاہیں، پارٹی ترجمان نے بارکھان کے سینیئر صحافی حیات بلوچ کو لاپتہ کرنے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے جلد بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔