کسی بلوچ نے کسی پنجابی کو نہیں مارا،دہشت گردوں کا کوئی قوم اور قبیلہ نہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ کسی بلوچ نے کسی پنجابی کو نہیں مارا ہے، دہشت گردوں نے پاکستانیوں کو مارا ہے، دہشت گردوں کا کوئی قوم اور قبیلہ نہیں ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد پاکستانیوں کو شہید کرکے بھاگ جاتے ہیں، دہشت گرد دلیر ہیں تو سامنے آکر مقابلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بندوق سے بلوچستان کو توڑنے کی کوشش ناکام ہوگی، ہم ہر شہید کا بدلہ لیں گے، دہشت گردوں کو سزا دیں گے۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، 21 کے قریب دہشت گرد جہنم واصل ہوچکے ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ فیملیز کے سامنے شہید کردینا بزدلانہ کارروائی ہے، ہماری بلوچ روایات اس کی اجازت نہیں دیتیں، دہشت گردوں کا کوئی قوم اور قبیلہ نہیں ہے، دہشت گرد ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوگی، بطور وزیرِاعلیٰ مجھے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے، دہشت گرد آسان ہدف کو نشانہ بناتے ہیں، کچھ لوگ دہشت گردوں کیلئے کام کررہے ہیں، یہ جنگ صرف دہشتگردوں اور فوج کی نہیں،ہم سب کی ہے، ہم دہشت گردوں کے نظریے کو مسلط نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہائی ویز پر رسپورنس کے وقت کو بہتربنائیں گے، کسی کو بھی قتل وغارت کی اجازت نہیں دے سکتے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہماری طرف سے چیک پوسٹ لگانے پر اعتراض آتا ہے، اب ہم پروپیگنڈا ٹولز سے متاثر نہیں ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا حامی ہوں، کیا معصوم شہریوں کے قاتلوں سےمذاکرات کروں؟ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ضرور ہوگی، اسمارٹ آپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں تک پہنچیں گے، ناراض بلوچ کچھ نہیں ہوتا، بندوق اٹھانے والا دہشتگرد ہے، ناراض بلوچ کی اصطلاح میڈیا کی پیدا کردہ ہے۔