محکمہ صحت میں کنٹرکٹ کی بنیاد پر تعیناتی اور نجکاری کی مذمت کرتے ہیں،حاجی فضل الرحمان کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)آل پاکستان پیرا میڈیکل سٹاف فیڈریشن بلوچستان کے صدر حاجی فضل الرحمان کاکڑ نے کہا ہے کہ محکمہ صحت میں کنٹرکٹ کی بنیاد پر تعیناتی اور نجکاری کی مذمت کرتے ہیں ہم پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حکومت بلوچستان تجربات اور عوام دشمن پالیسی سے روکا جائے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف ہسپتالوں میں اینجیو گرافی لیب سی ٹی سکین ایم آر آئی ریڈیو گرافی نہیں ہے عوام کی سہولت کیلئے فوری طور پر کوئٹہ کے اندر سے ٹراما سینٹر کو تبدیل کرنے کے بجائے شہر میں ایک اور ٹراما سینٹر بنا یا جائے تاکہ عوا م کو سولت باہم پہنچائی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر آل پاکستان پیرا میڈیکل سٹاف فیڈریشن بلوچستان کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے فضل الرحمان کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ہر حکومت اصلاحات کے نام پر محکمہ صحت کو تجربات کی بنا پر چلانا چاہتا ہے مگر آج تک کوئی کامیاب نہیں ہوا جن کی بڑی وجہ محکمہ صحت کے سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں نہ لینا ہے جن کی وجہ سے حکومت بہتری کی بجائے ناکامی کی طرف جارہی ہے گزشتہ بیس برسوں سے محکمہ صحت کو ڈپٹی کمشنر اور لیویز سے چیک کرنے کا سلسلہ شروع ہے اور محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ز 19سے 20گریڈ میں بغیر اختیارات کے ریٹائرڈ ہورہے ہیں ضلعی ہیلتھ آفسران مختلف ادوار میں سفارش اور پیسوں کی بدولت پوسٹنگ حاصل کرتے ہیں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق آج تک حکومت بلوچستان کے ہسپتالوں میں جدید مشینری فراہم نہیں کی گئی ہے حکومت محکمہ صحت کے مسائل حل کرنے کے بجائے محکمہ صحت کو بھجنے پر لگے ہوئے ہیں صوبے کے سب سے بڑے سول ہسپتال کوئٹہ میں سرجیکل اور میڈیکل ٹاور کئی سالوں سے منظور ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے کام شروع نہ کرنے کی محکمہ صحت سے کھلی دشمنی کے مترادف ہے اٹونومس باڈی پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ یا سیمی گورنمنٹ ایکٹ تمام نجکاری کے مختلف اشکال ہیں جسے پیرامیڈیکل فیڈریشن کسی صورت تسلیم نہیں کرے گی حکومت بلوچستان ان ٹاور پر جلد ازجلد کام شروع کریں انہوں نے کہا کہ پیرا میڈیکل فیڈرشن مطالبہ کرتی ہے کہ صوبے کے تمام ٹریشری اور ڈی ایچ کیو میں ایمر جنسی بنیادوں پر ادویات اور الات مشینری فراہم کی جائے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر سے باہر ایک اور ٹراما سینٹر بنا یا جائے انہوں نے کہا کہ جلد ڈاکٹر وں سے مل کر صوبہ میں احتجاجی تحریک شروع کریں گے انہوں نے پیپلز پارٹی کے قیادت سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں تجربات کی بنیاد پر ملازم دشمن پالیسی کو روکا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے