ذرائع ابلاغ کوکنٹرول کرنے کے بجائے نظام کواسلامی بنانے کی ضرورت ہے،سراج الحق

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سابق امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاکہ ذرائع ابلاغ کوکنٹرول کرنے کے بجائے نظام کواسلامی بنانے کی ضرورت ہے۔عوام کی آوازسنی جائے عوام اسلامی نظام اورلٹیروں کااحتساب چاہتے ہیں جن حکمرانوں جرنیلوں کے ہاتھ کرپشن میں ملوث ہووہ احتساب نہیں کرسکتا۔ اسلامی حکومت قائم ہوتومعیشت تجارت سیاست ٹھیک قرضوں،بدعنوانی،سودی نظام سے نجات ملیگی۔سودی نظام کی وجہ سے ہم اللہ اوراس کے رسول سے حالت جنگ میں ہے پاکستان میں بہت سینظام زبردستی آزمائیے گیے اورناکام ہوئے مسائل کاحل اسلامی نظام ہے۔58اسلامی ممالک،2ارب مسلمان 74لاکھ افواج کے ہوتے ہوئے غزہ فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے پاکستان سمیت سب خاموش منفی تماشائی کاکرداراداکررہے ہیں اسی غفلت کوتاہی وغلامی کی وجہ سے گریٹراسرائیل کی راہ ہموارہورہی ہے گریٹراسرائیل میں شام،مصر،فلسطین سمیت قریبی مسلم ممالک شامل ہوں گے گریٹراسرائیل کی راہ میں صڑف غزہ فلسطین کے غیرت مند مسلمان رکاوٹ ہیں۔امت مسلمہ قرآن،قرآنی تعلیمات کی طرف کرکے اسلامی نظام کے مطابق انفرادی اجتماعی زندگی گزارکرآج بھی دنیاکی قیادت کرسکتے ہیں قرآن دستورانقلاب ہے قرآن کوسینوں میں محفوظ کرکے اورنفازاسلام کیلئے مخلصانہ جدوجہدکرنے والے اللہ کے خاص لوگ ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے دورہ کوئٹہ کے دوران جامعہ اسلامیہ صوت القرآن نواں کلی میں جلسہ محفل قرآن دستاربندی حفاظ قرآن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر25حفاظ قرآن کی دستاربندی کی گئی انعامات تقسیم کیے گیے،حسن قرآن،حمدونعت کے مقابلے بھی ہوئے۔محفل قرآن تقریب سے امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی،ایم پی اے نائب امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولاناہدایت الرحمان بلوچ،مہتمم مدرسہ نائب امیرصوبہ مولاناعبدالکبیرشاکر،حافظ محمداسماعیل مینگل،حافظ نورعلی،قاری محمدابراہیم کانسی،قاری سہیل احمدترین،قاری محمدطاہر،قاری جہانگیرکاکڑ،قاری منیراحمد،قاری محمدہاشم،حافظ نوعلی نے بھی خطاب کیا اس موقع سراج الحق نے مزیدکہاکہ گندی سیاست،استحصالی نظام،بدعنوانی،وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم کی وجہ سے بلوچستان میں خاموش بغاوت ہے۔حکمران اسٹبلشمنٹ عوام پراعتمادکریں عوام کی بات مان لیں تعلیمی اداروں،پالیمنٹ،سیاست عدالت سمیت ہرجگہ اسلامی۔نظام نافظ کریں۔تعلیمی اداروں میں قرآنی کاحیاء وترقی کاکلچرعام،دینی مدارس کی حوصلہ افزائی کی جائے۔عوام دینی مدارس کی حوصلہ افزائی جبکہ حکمران حوصلہ شکنی اوربلاجوازپابندیاں لگارہے ہیں۔ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے معیشت تجارت سیاست تباہ لاقانونیت عروج پرہے۔35سال فوجی جرنیلوں 35سال ان کے مسلط غلاموں نے ناکام حکمرانی کی آج پختونخواہ جل رہایے بلوچستان بارودپرکھڑاہے۔بدقسمتی سے سیاسی قیادت کااپنے آپ پراعتمادنہیں اورعوام کابھی ان پراعتمادنہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے