تجارتی سرگرمیوں پر قدغن کی بجائے آسانیاں چاہتے ہیں،کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ یاسین مرتضیٰ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ یاسین مرتضیٰ نے کہا ہے کہ ہم تجارتی سرگرمیوں پر قدغن کی بجائے آسانیاں چاہتے ہیں، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ مل کر صوبے کے درآمدی و برآمدی شعبوں سے وابستہ افراد کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے لائسنس نہ رکھنے والیلائٹ ایلیفیٹک ہائیڈرو کاربن سالونٹ گاڑیوں پر لائسنس نہ رکھنے کی پاداش میں وزارت پیٹرولیم کی جانب سے جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ دیگر مال بردار گاڑیوں کے معاملے میں چیمبر کی کمیٹی کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی اور سنیئر نائب صدر حاجی آغا گل خلجی ودیگر نے کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ کو چیمبر آنے پر خوش آمدید کہتے ہوئے مطالبہ کیا کہ لائٹ ایلیفیٹک ہائیڈرو کاربن سالونٹ کی گاڑیوں کے کلیئرنس کے عمل کو تیز تر کیا جائے اور ان گاڑیوں کے دیگر صوبوں میں دوبارہ نہ رکنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ روٹ کے ذریعے امپورٹ اور ایکسپورٹ سے وابستہ افراد کو ڈیوٹی ٹیکسز میں رعایت دی جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو اور صوبے میں روزگار کے مواقع بھی بڑھے،انہوں نے اسکریپ گاڑیاں کی کلیئرنس کیلئے بھی فوری اقدامات،این ایل سے پورٹ کے سامنے سڑک پر کھڑی گاڑیوں کو ہٹانے،تجارتی سرگرمیوں کے لئے طویل المدتی پالیسیاں تشکیل دینے پر بھی زور دیا اور تجویز دی کہ مہینوں سے کلیئرنس کیلئے کھڑی گاڑیوں کے مسئلے کے حل کیلئے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان،ٹرانسپوٹرز،امپورٹرز اور ایکسپورٹرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔اس موقع پر کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ یاسین مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ قانونی تجارت پر کوئی آنچ نہ آئے بلکہ اس سلسلے میں مزید آسانیاں پیدا کی جائے۔انہوں نے کہا کہ لائٹ ایلیفیٹک ہائیڈرو کاربن سالونٹ کی گاڑیوں کو وزارت پیٹرولیم کی جانب سے لائسنس نہ رکھنے پر رکا گیا اور پھر مذکورہ گاڑیوں پرتین تین لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہم چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ کاروبار کو مزید فروغ دیا جائے تاکہ دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے مقررہ تجارتی اہداف کو حاصل کیا جا سکے جوکہ 10 ارب ڈالرز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن گاڑیوں کی جی ڈی نہیں ہوگی انہیں کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا امپورٹرز جی ڈی ٹیکسز جمع کرا کر گاڑیاں لے جائیں ان کا کہنا تھا کہ سالونٹ کی گاڑیوں کا مسئلہ لائسنس کا ہے جبکہ دیگر گاڑیوں کا مسئلہ ڈیوٹی ٹیکسز کا ہم چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں و ممبران کی کمیٹی کے ساتھ مل کر گاڑیوں کو ایگزامن کرنے کے بعد ان کی ڈیوٹی ٹیکسز لگائیں گے اور پھر ان کی ادائیگی پر گاڑی کو روانہ کردیا جائے گا ہم کمیٹی کے ساتھ بھر پور تعاون کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ان کا کہنا تھا کہ کلکٹریٹ کسٹمز اپریزمنٹ بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ ان کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا اجلاس میں گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔آخر میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ کو یادگاری شیلڈ پیش کیا گیا۔