وفاقی کا بینہ کا لاپتہ افراد کے لواحقین کو 50لا کھ روپے معاو نت کا فیصلہ بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کر تے ہیں،امان اللہ کنرانی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) سپر یم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر ا ما ن اللہ کنر انی نے آئینی درخواست کے زریعے بلو چستان ہائیکور ٹ میں وفا قی حکو مت کے کا بینہ کے فیصلہ مصدرہ 2اگست کی روشنی میں ملک کے لا پتہ افراد کے لو ا حقین کو 50لا کھ روپے معا و نت کی منظور ی کو چیلنج کر تے ہوئے اس کو بنیا دی حقوق سے رو گر دانی و لوگوں کی عز ت نفس کو مجر وح کرنے کے متر ادف قر ار دیا درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہر شہری آئین کے آ رٹیکل 5کے تحت ملک کے وفادار ہو نے کا پا بند ہے آئین وقا نو ن کے با بع آرٹیکل 4حکو مت کو قانو ن کی عملد آ مد کا پا بند بنا تا ہے اسی طرح بنیا دی حقوق بنیادی حقوق کے آئینی آرٹیکل 9 کے تحت حکومت ہر شہری کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری ہے لواحقین کو نقد رقم کی ادائیگی منصوبہ حکومت کی ناکامی و فرائض سے غفلت اور آئین کے آرٹیکل 5 کی وفاداری سے روگردانی اور آئین کے آرٹیکل 14 کے تحت حاصل بنیادی حق میں عزت نفس کے تحفظ سے انحراف ہے اس کے علاوہ ماضی۔ قریب و بعید کی نصف صدی سے زائد قائم حکومتیں بالعموم جبکہ 1972 سے 1978 اور 2013 سے 2023 کے ادوار میں فراریوں و گوریلاوں کو پہاڑوں سے اْتارنے کے نام پر اربوں روپے کے قومی خزانے کو ٹیکہ لگایا گیا نہ کوء فراری واپس آیا نہ ہی اسلحہ سرنڈر کیا گیا اور نہ ہی بلوچستان میں امن قائم ھوسکا مگر ان پیسوں کا حساب تک نہیں لیا گیا اسی طرح یہ مجوزہ پیسے بھی حقیقی ورثاء جان کے بدلے میں پیسے وصول نہیں کریں گے البتہ انتظامی لحاظ سے جھوٹے فہرستوں کے زریعے ان رقومات کے استعمال سے بدعنوانی کو تقویت ملے گی لہذا عدالت فریقین وفاقی سیکریٹری کیبنٹ و داخلہ و وفاقی وزیرقانون و صوبائی ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو طلب کرکے اس مجوزہ منصوبے کو کالعدم قرار دے کر قومی خزانے کو لوٹ مار سے بچایا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے