گوادار میں معصوم بلوچوں پرمظالم ڈالنا کہاں کا انصاف ہے،خان آف قلات

لندن: خان آف قلات میر سلیمان خان احمد زئی نے حالیہ گوادار میں معصوم بلوچوں اور وہاں پرجلسے کے لیے جانے والے ہزاروں بلوچوں پر ریاست پاکستان کی بلاجواز پرتشدد کارروائیوں کی پرزور الفاظ میں سخت مذمت کی ہے خان آف قلات میر سلیمان خان احمد زئی کہا کہ ہماری بلوچ ریاست کو ہم سے بندوق کی زور پے قبضہ کیا گیا۔ ہماری زمین کو پاکستان کے ساتھ ملاکر پاکستان کی 64 فیصد ظاہرکیا گیا ہم بلوچوں کو اور ان کے زمینوں کو چار صوبوں میں تقسیم کیا گیا ہم سے بندوق کی زور پے قبضہ کیا گیا اور آج تک ہمارے معصوم لوگوں پر مظالم ڈالنا کہاں کا انصاف اور اسلام ہے؟ خان آف قلات نے کہا کہ کہاں ہیں وہ بلوچ اور پشتون علماء جو روز ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر پاکستان کے حق میں فتوئے دیتے ہیں اور اسلام کی باتیں کرتے ہیں۔ کیا یہ اسلام میں ہے کہ معصوم بلوچ، پشتون اور دیگر مظلوم اقوام پے ظالمانہ تشدد کیا جائے؟ ان علماہ کے فتوئے پاکستان کے حق میں تو آتے ہیں مگر کیا بلوچ، پشتون یا دیگر مظلوم اقوام مسلمان نہیں۔ میں بلوچ اور پشتون علما سے سوال کرتا ہوں کہ اس حالت میں ان کا مظلوم بلوچ پشتون اور دیگر اقوام پنجابی اسٹیبشلمنٹ کے مظالم کے حوالے سے کیا فتوی ہے خان آف قلات میر سلیمان خان احمد زئی نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی پرامن سیاست سے پاکستان کی ریاست بوکھلاھٹ کی شکار ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے