صدر اور جنرل سیکرٹری نے غیر آئینی طور پر جعلی اجلاس بلا کر عہدیداروں کو معطل کیا،سردارعمرگورگیج
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر سینیٹر سردار عمر گورگیج نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے آئین کے مطابق کسی بھی صوبائی عہدیدار کو نکالنے اور ان کی جگہ نئے عہدیدار کی تعیناتی کا اختیار صرف صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کے پاس ہے، پارٹی میں اختلافات ہوتے ہیں کوشش کرونگاکہ ثالثی کا کردار اداکرتے ہوئے اختلافات کو ختم کر سکوں۔یہ بات انہوں نے جمعرات کی شب پاکستان پیپلز پارٹی کوئٹہ ڈویژن کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردارسربلند جوگیزئی، خیر محمد ترین، ملک ذیشان، نصیب اللہ شاہوانی، ربانی خلجی، حیات خان اچکزئی، ندیم خان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سینیٹر سردار عمر گورگیج نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے دور ہ کوئٹہ پر وزیراعلیٰ اور مجھے ہدایت کی تھی کہ پارٹی کے ڈویژنل اور ضلعی عہدیداروں کے تحفظات کو دور کیا جائے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں آج اجلاس بھی ہوا جس میں وزیراعلیٰ نے 28اضلاع اور 7ڈویژن کے ڈویژنل و ضلعی صدور، جنرل سیکرٹریز، سیکرٹری اطلاعات کے تحفظا ت کو دور کیا اس کے بعد ہم نے صوبائی تنظیم میں اختلافات کو دور کرنا تھا تاہم آج صوبائی صدر اور جنرل سیکرٹری نے بذریعہ پریس کانفرنس بعض عہدیداروں کو نکالا ہے جو کہ پارٹی آئین کے خلاف ہے آئین کے تحت عہدیداروں کو تین نوٹس دینے کے بعد چیئر مین کو سفارش کی جاتی ہے جس کے بعد وہ ہی حتمی فیصلہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی میں گلے شکوے دور کر کے سب کو منائیں گے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند جوگیزئی نے کہا کہ پارٹی کے 8ڈویژن اور 28اضلاع کے صدور، جنرل سیکرٹریز نے صوبائی صدر اور جنرل سیکرٹری کو عدم اعتمادکرکے، پارٹی فنڈز چوری کرنے، پی ایس ڈی پی میں غلط بیانی کر کے صرف گوالمنڈی چوک اور کشمیر کوٹ میں خرچ کرنے پر معطل کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں الیکشن کے چھ ماہ بعد صدر اور جنرل سیکرٹری کو الیکشن کے معاملات کیسے یاد آگئے۔انہوں نے کہا کہ صدر اور جنرل سیکرٹری نے غیر آئینی طور پر جعلی اجلاس بلا کر عہدیداروں کو معطل کیا ہماری اکثریت نے ان پر عدم اعتماد کیاہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اب صلح صرف اس صورت میں ہوگی کہ جب صدر اور جنرل سیکرٹری کو عہدوں سے فارغ کیا جائے گا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭