بلوچستان اسمبلی اجلاس،وویمن کاکس کے قیام کو عمل میں لانے کی قرار داد منظور

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وویمن کاکس کے قیام کو عمل میں لانے کی قرار داد منظور،اجلاس میں اراکین کی سریاب روڈ پر خواتین مظاہرین پر تشدد کی مذمت، اسپیکر نے جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بے حرمتی پر قراداد لانے،امن و امان پر بحث کرنے کی رولنگ دے دی۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں 45 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف میر یونس عزیز زہری نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے رہنماء اسلم عمرانی کے قاتلوں کو گرفتار کیاجائے۔صوبائی وزیر آبپاشی میر صادق عمرانی نے کہا کہ اسلم عمرانی کو ایک سازش تحت کو راستے سے ہٹایاگیاہے، اسلم عمرانی کے قتل کی انکوائری کرائی جائے۔اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کی رکن فرح عظیم شاہ نے کہا کہ جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی گئی ہے ان لوگوں نے پاکستانی پرچم کی بے حرمتی جو 30سال تک پاکستان میں رہے،تمام سیاست دان پاکستانی پرچم کی حرمت کے کھڑے ہوجائیں۔ صوبائی وزیر حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہیں،۔اس موقع پر اسپیکر نے رولنگ دی کہ جرمنی والے واقعے پر ایوان میں مشترکہ قرارداد لائی جائے،جمعہ کے روز امن وامان کی صورتحال پر 2 گھنٹے ایوان میں بحث ہوگی۔اجلاس میں نیشنل پارٹی کی رکن کلثوم بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افرادکی لواحقین کی ریلی پر تشدد کی مذمت کرتی ہوں، امن تشددسے نہیں لایا جاسکتاہے، بلوچستان کا اہم مسئلہ لاپتہ افراد کاہے، لاپتہ افرادکے مسئلے کو سنجیدگی سے حل کیاجائے، احتجاج کرنے والوں پر طاقت کے استعمال سے گریز کیاجائیگا ورنہ نقصان ریاست اور اداروں کا ہوگا۔ رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ سریاب روڈپر احتجاج کرنے والی خواتین کی چادر کھنچی گئی جو قابل مذمت ہے، پولیس کا رویہ درست نہیں ہے میرے گھرمیں ماں کو پولیس نے تشدد کانشانہ بنایاگیا، پرامن جدوجہد کرناہر ایک کاحق ہے طاقت کااستعمال ہر جگہ ناجائزہے،احتجاج کرنیوالے والے پانی نہیں اپنے گمشدہ بچے مانگ رہے تھے، کسی کے اشارے پر طاقت کااستعمال قبول نہیں خاتون کی چادرکھنچنے پروزیرداخلہ کو استعفی دینا چاہیے، اس حوالے سے متفقہ قرارداد لائی جائے بعدازاں مولانا ہدایت الرحمن ایوان سے باہر چلے گئے۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن مینہ مجید نے کہا کہ ہمیں نئی نسل کو حقیقت دیکھانی چاہیے تصویر کے دونوں رخ دیکھنے چ ہیئں،سریاب روڈ پر احتجاج دوران لوگوں کو مشکلات کا سامناکرناپڑامظاہرین نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی کوشش کیسریاب روڈپر خواتین پر نے پولیس کے ساتھ ہاتھاپائی کی خواتین پولیس اہلکاروں کے چادریں بھی مظاہرین نے کھینچی جب سی پیک پر عمل درآمد کاوقت آتاہے تو کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑا کردیاجاتاہے، مینہ بلوچ نے کہا کہ کچھ لوگوں کو پاکستان چائنا کی ترقی پسند نہیں گوادر میں 28 جولائی کو ہونے اجتماع کی مذمت کرتی ہوں۔اجلاس کے دوران وقفہ سولات متعلقہ وزیر کی عدم موجودگی پر موخر کردیا گیا۔اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کی مشیر ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے مشترکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور خواتین کے حقوق کی ترقی و ترویج کی خاطر بلوچستان صوبائی اسمبلی کی خواتین اراکین کے درمیان پارٹی وابستگی سے قطع نظر مشترکہ تعاون اور باہمی امداد کی روایت کو پروان چڑھانے کی بابت بلوچستان وویمن پارلیمانی کاکس رولز 2020 کے رول 4(1)کے تحت عمل میں لا یا جائے۔ایوان نے مشترکہ قرار داد کو منظور کرلیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے آرٹیکل 171 کے تحت آڈٹ برحسابات حکومت بلوچستان رپورٹ 2023-24،آڈٹ رپورٹ براکاؤنٹس آف دی منیجنگ ڈائریکٹرپسنی فش ہاربر اتھارٹی 2013-14تا2020-21 فارمنس آڈٹ رپورٹ 2015-16تا2019-20،سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ گولز اچومنٹ برائے 20-2018آڈٹ سال 21-2020 ایوان میں پیش کیں جنہیں ایوان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کردیا۔بعدازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی سہ پہر تین بجے تک ملتو ی کردیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے