عالمی بینک نے ریکوڈک میں بڑی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے،وفاقی وزیرخزانہ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ میرے خیال میں درپیش حالات میں توقع کی جاسکتی ہے کہ قرضے رول اوور ہوں گے، پاکستان نے قرضوں کی ادائیگی میں توسیع کی درخواست کر رکھی ہے۔محمد اورنگزیبانگریزی روزنامے کے مطابق وزیرخزانہ نے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ بیرونی فنانسنگ ایک اہم ذریعہ رہے گا، تاہم حکومت براہِ راست سرمایہ کاری اور کلائمٹ فنانسنگ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے سرگرم ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق پاکستان غیر ملکی حکومتوں اور قرض دہندگان سے بات کر کے اپنی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا، تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب اور قرضے حاصل کیے جاسکیں۔
وزیرخزانہ کے مطابق حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر عملدرآمد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ہم توقع کر سکتے ہیں کہ قرضے رول اوور ہوں گے، ہم نے قرضوں کی واپسی کی مدت میں توسیع کی درخواست کی ہوئی ہے۔
وزیرخزانہ کے مطابق پاکستان کو دوست ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی میں توسیع کے سبب بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملی ہے، جو آئی ایم ایف سے لی گئی فنانسنگ کے علاوہ ہے۔واضح رہے کہ رواں ماہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پا چکا تھا۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط اس قرض معاہدے کی مدت 37 ماہ ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ بیرونی فنانسنگ سے پیدا ہونے والے فرق کو پورا کرنا قابل انتظام اور قابل عمل ہے۔ پاکستان اپنی حکمت عملی کو قرضوں کی ادائیگی میں توسیع پر بہت زیادہ انحصار کرنے سے آگے بڑھ کر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی طرف توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس میں جنوبی پاکستان میں تانبے اور سونے کی ریکوڈک کان بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے بوم اینڈ بسٹ (تیز معاشی نمو اور پھر تنزلی) کے چکروں سے دوچار ہے، جس کے نتیجے میں 1958 سے اب تک 20 سے زیادہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج لے چکا ہے۔ مالیاتی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق 11 جولائی تک یہ پاکستان 6 ارب 28 کروڑ ڈالر کے ساتھ آئی ایم ایف کا پانچواں سب سے بڑا مقروض ملک ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے میں عالمی بینک کے نجی سرمایہ کاری کے ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے، اور عندیہ دیا ہے کہ وہ بڑی سرمایہ کاری کرے گا۔
انہوں نے متوقع دورہ چین کے حوالے سے کہا کہ چین کے آئندہ دورے کے دوران اسلام آباد بیجنگ کے ساتھ پاور سیکٹر میں اسٹرکچرل اصلاحات پر بات کرے گا، جس کی تجویز آئی ایم ایف نے دی ہے۔ بیجنگ نے پاکستان میں 20 ارب ڈالر سے زائد کے منصوبہ بند توانائی کے منصوبے لگائے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کلائمنٹ چینج کے نتیجے میں پاکستان کو درپیش صورتحال کے حوالے سے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ رواں برس فنڈز ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ (آر ایس ٹی) کے تحت فنانسنگ پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں کے لیے فنانسنگ حاصل کی جا سکے۔