یہ حکومت کیا ایسٹ انڈیا کمپنی چلا رہی ہے، مفتاح اسماعیل
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ حکومت کیا ایسٹ انڈیا کمپنی چلا رہی ہے۔عوام پاکستان پارٹی کے قیام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آج پاکستان کا بچہ بھوکا سو رہا ہے، اگر یہ ملک غریب رہے کیا آگے بڑھ سکتا ہے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 40 فیصد بچے ذہنی اور جسمانی کمزور ہیں، تیسری دنیا کے بہت سے ممالک ہم سے آگے ہیں، ہم سوڈان سے بھی پیچھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے علاوہ ہم خطے کے ہر ملک سے پیچھے رہ گئے ہیں، 95-1994ء میں ہم اپنے پڑوسی ممالک میں سب سے آگے تھے۔سابق وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ مڈل کلاس پاکستانی کو مارا جا رہا ہے،یہاں پچاس ہزار تنخواہ پر بھی ٹیکس مانگا جاتا ہے،
دو ہزار ایکڑ اراضی ہو تو کوئی بات نہیں، بجٹ میں آپ نے نوکری پیشہ لوگوں کے ٹیکس ڈبل کر دیے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ نے ایک لاکھ اور 75 ہزار کمانے والے کے ٹیکس ڈبل کر دیے، آپ نے ایم این ایز کے لیے 75 ارب رکھ دیے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ نظام نہیں چل سکتا اسے بدلنا ہو گا، یہ شکاری اور شکار کا نظام اب نہیں چل سکتا، آج ہم ایک اور آپریشن عزم استحکام کرنے جا رہے ہیں، ان آپریشن کی بار بار ضرورت کیوں پڑتی ہے کیونکہ آپ غربت ختم نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ میرٹ کو ہر جگہ آگے آنا چاہیے، پرچی والوں کو کوئی حق نہیں ہونا چاہیے، ہر پاکستانی کو آگے لے کر آنا ہے، سب کا اس ملک پر حق ہے، دنیا میں ایسا کوئی ملک نہیں جس میں لوگوں کو آگے آنے سے روکیں، ریاست کا یہ فرض ہے کہ ہر بچے کو ترقی کا موقع ملے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ بجٹ حکمرانوں کی ترجیحات کی بہتری عکاسی کرتا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس ڈبل ہو گیا ہے، پاکستان میں دہرا نظام نہیں چل سکتا، اسے ہم چلنے نہیں دیں گے، جو نیا نظام لا رہے ہیں اس میں ہر پاکستانی کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ کیسا ملک ہے جس میں 90 فیصد پاکستانیوں کو کہا جائے تم آگے نہیں آسکتے، ہمارا پہلا منشور ہر پاکستانی کو آگے بڑھنے کا موقع دینا ہے، ریاست شکاری کی مانند ہے، شہری کی کوئی حیثیت نہیں۔