ایم کیو ایم رہنماؤں کو اپنی سیاسی زندگی پر ایک بار پھر فساد چاہیے،مولا بخش چانڈیو

حیدرآباد(ڈیلی گرین گوادر)پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیا نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم) کے رہنماؤں کو اپنی سیاسی زندگی کے لیے ایک بار پھر فساد چاہیے لیکن ان سے کہتا ہوں کہ لوگوں کو نہ لڑائیں اور انتشار پیدا نہ کریں۔

مولا بخش چانڈیو نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل نقلی ایم کیو ایم کے قائد نے وہی زبان استعمال کی جو وہ اکثر کرتے ہیں، ایم کیو ایم کے چار گروپ ہیں اور اصلی ایم کیو ایم کا اللہ کو ہی پتا ہے۔

انہوں نے خالد مقبول صدیقی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول کے لہجے میں تلخی ہے تو آخر ایسی کیا ہدایات ہیں، آپ ہر حکومت میں رہتے ہیں، موجیں کرتے ہیں اور پھر اچانک لہجہ تبدیل ہوجاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ نے بانی متحدہ کے نام پر موجیں کی ہیں، بانی متحدہ کو ہم دعا دے رہے ہیں کہ وہ سلامت رہیں۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم اردو بولنے والوں کو اردو بولنے والا سندھی سمجھتے ہیں اور اردو اور سندھی بولنے والے شعور رکھتے ہیں، وہ آپ کو جانتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آپ پیپلز پارٹی کے قائدین کو بُرا بھلا کہیں گے تو یہ نوجوانوں کو قبول نہیں، آپ کو اپنی سیاسی زندگی کے لیے ایک بار پھر فساد چاہیے لیکن میں اردو بولنے والوں کو کہتا ہوں کتنی بار آپ ان کی باتوں میں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آپ جمہوریت کے ہر دور میں تارہ مسیح بن کر آجاتے ہیں، آپ نے بانی ایم کیو ایم کے نام پر موجیں کیں اور اب اسے لاوارثوں کی طرح چھوڑ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ اردو اور سندھی بولنے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ فتنے فساد کی سازش کو ناکام بنائیں، آپ پردیسی نہیں بلکہ آپ پاکستان کے شہری اور سندھی ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائدین سے کہہ رہا ہوں کہ لوگوں کو نہ لڑائیں اور انتشار پیدا نہ کریں، آپ کو نوکری پر کوٹہ ملتا ہے تو کس کو دیتے ہیں، امداد ملتی ہے تو کس کو دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے دشمن نہیں، زرداری صاحب کے خلاف کتنے کیسز بنائے گئے لیکن ہمارے قائدین نے کبھی پاکستان کے خلاف بات نہیں کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے