ہم دہشتگرد نہیں جو پورےکوئٹہ شہر کے فورس کو میرے گھر لایا گیا ،میر لیاقت علی لہڑی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کا رکن اسمبلی کے گھر پر چھاپے، گوادر میں غیر قانونی ٹرالنگ، ماشکیل میں سرحدی راہداری کی بندش پر تشویش کا اظہار حکومت کی جانب سے مسائل حل کروانے کی یقین دہانی کروائی گئی،مولانا ہدایت الرحمن اور زابد علی ریکی کے درمیان تلخ کلامی دونوں کے ایک دوسرے پر الزامات۔ اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری میر لیاقت علی لہڑی نے کہا کہ گزشتہ دنوں ان کے گھر کے ایک بچے کا ٹریفک پولیس اہلکار کے ساتھ تنازعہ ہوا اور یہ معاملہ گھمبیر ہوگیا جس کے بعد صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی سریاب تھانے گئے اور ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ سے ملے انہوں نے پورے کوئٹہ کی پولیس فورس ہمارے گھر پر چھاپے کے لئے بلا رکھی تھی کیا میں دہشتگرد ہوں۔انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کے ساتھ شہریوں کے آئے روز تنازعات ہوتے رہتے ہیں ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ یہ واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا جو کچھ ہوا وہ غلط ہوا بچے نے جھگڑا کیا جس کے بعد ہم اسے تھانے لیکر گئے اور وہاں معافی تلافی بھی ہوئی اس کے بعد ویڈیو بھی جاری کی گئی جس کے بعد ہم گھر آگئے مگر گزشتہ روز ایک بار پھر ایف آئی آر درج کی گئی اور اس کے بعد میرے گھر پر کوئٹہ کی پولیس فورس کے ذریعے چھاپہ مارا گیا ہمارے چچا کے بس ٹرمینل پر بھی پولیس بھیجی گئی ہم دہشتگرد نہیں ہیں جو پورے شہر کی پولیس لائی گئی ہمارے ساتھ ہی یہ ظلم کیوں ہورہا ہے میں اس پر احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کرتا ہوں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور میرے نوٹس میں یہ واقعہ لایا گیا ہے اس کی تحقیقات کر کے ایوان کو آگاہ کرونگا۔