مائیکرو سمال میڈیم معاشی استحکام پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا،امجد رشید
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مائیکرو سمال میڈیم انٹر پرائزز کے بین الاقوامی دن کی مناسبت سے یورپی یونین کی مالی اعانت سے چلنے والے گراسپ پروجیکٹ کے تحت تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ گراسپ پروگرام جسے ایف اے او، سمال میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور پی پی ای ایف کے اشتراک سے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے۔ گراسپ پروگرام سندھ اور بلوچستان کے 22 اضلاع میں باغبانی اور لائیو اسٹاک ویلیو چینز میں مائیکرو سمال میڈیم کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ترقی فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف کے اشتراک سے ضلع کوئٹہ، پشین، ڑوب، موسی خیل، نوشکی اور خاران میں پراجیکٹ کے تحت کام کیا جا رہا ہے۔ اب تک گراسپ کے تحت ترقی فاؤنڈیشن نے زیادہ کی مماثل گرانٹس دی ہیں۔ 294 ملین، مالیاتی اداروں کے ساتھ 54 ایس ایم ایز کے کامیاب روابط بنائے جو تقریباً قرضوں میں سہولت فراہم کرتے تھے۔ 300 سے زیادہ مائکرو سمال میڈیمز کو مالی خواندگی اور کاروباری منصوبہ کی ترقی کی تربیت فراہم کی گئی۔ تقریباً 1000 SMEs (350 خواتین) نے روابط کی ترقی، میلوں میں شرکت، سرمایہ کاری کے پینلز، نمائش، اور کاروبار کو بڑھانے کی مختلف مشقوں میں سہولت فراہم کی۔ 4000 سے زیادہ (30% خواتین) SMEs نے آء ٹی سی، ایف اے او اور سمیڈا کے تعاون سے تربیت حاصل کی۔ 100 سے زیادہ ایس َیم ایز(40 خواتین) ایف بی آرکے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ ایف اے اوکی طرف سے 1500 (30% خواتین) پرائمری پروڈیوسرز اور کسانوں کی مدد کی گئی۔ آئی ٹی سی ایس ایم ایز کی پالیسیوں، جامع اقتصادی مواقع اور دیہی معیشتوں سے ایس ایم ایز کو قومی اور بین الاقوامی منڈیوں سے جوڑنے والی ویلیو چینز پر کام کر رہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نادر گل بڑیچ سی ای او پی پی اے ایف نے مائیکرو سمال میڈیم کی اہمیت کو اجاگر کیا جبکہ پارٹنر تنظیموں کی کارکردگی کو بھی سراہا اور زرعی کاروبار کو مزید مضبوط بنانے اور پائیدار تجارت کو فروغ دینے کے لیے گراسپ پروجیکٹ کے حوالے سے اپنی اعتماد کا اظہار کیا۔ ترقی فاؤنڈیشن کے سی ای او امجد رشید نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مائیکرو سمال میڈیم کے عالمی دن کے موقع پر ان تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا جنکے تعاون سے بلوچستان میں مائکرو سمال میڈیم انٹرپرائز کے شعبے کو تقویت ملی ہے۔ انہوں نے کہا ہے اس پروگرام کے تحت دیہی ترقی میں نا صرف مدد ملے گی بلکہ ملکی سطح پر معاشی استحکام پیدا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭