بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی دو سالہ کارکردگی،اصلاحات اور جدت پر مبنی اقدامات
تحریر:سعید یوسف
"بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BBISE) ایک خودمختار تعلیمی ادارہ ہے جو صوبہ میں سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری کی تعلیم کو فروغ دینے اور منظم کر نے سمیت سرکاری اور نجی اداروں میں امتحانات منعقد کرنے کی زمہ داری سر انجام دیتا ہے ۔
بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BBISE) کوئٹہ BISE آرڈیننس 1976 کے تحت قائم کیا گیا انتظامی اور مالی امور میں با اختیار ادارہ ہے ۔ بلوچستان بورڈ کی پہچان پاکستان بھر میں ایک جدا گانہ حثیت سے مانی اور پہچانی جاتی ہے جہان منصفانہ اور شفاف طریقہ امتحانات اپنا کر طلباء کی کارکردگی کو جانچا جاتا ہے تاکہ وہ ملک اور قوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
کوئٹہ میں اس کے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ، بورڈ کا دائرہ اختیار بلوچستان کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں پر لاگو ہوتا ہے، اور اس کی ذمہ داریوں میں سالانہ امتحانات کا انعقاد، اسناد اور ڈپلومہ دینا اور تعلیمی معیارات کو برقرار رکھنا شامل ہے۔ بی بی آئی ایس ای بلوچستان کے نوجوانوں کے مستقبل کی تشکیل اور صوبے کی سماجی، اقتصادی اور ثقافتی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
بورڈ کا قیام 1976 کو ایک آرڈیننس کے ذریعے لایا گیا تھا جبکہ اس کو ایکٹ کا درجہ سن 2019 کو ملا۔ بورڈ آفس تعلیمی حوالے سےانتہائی اہمیت کا حامل ادارہ ہے بلوچستان بھر کے طلباء و طالبات کے مستقبل کو سنوارنے میں بلوچستان بورڈ آفس کلیدی کردار ادا کرتاہے۔
موجودہ چیئرمین بلوچستان بورڈ اعجاز احمد بلوچ نے 2022 میں اس ادارے کا چارج سنبھالتے ہی اس میں اصلاحات متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔ عوام کی مجموعی رائے اور طلباء و طالبات کو باہم سہولیات پہنچانے، نقل کے خاتمے، پیپرز مارکنگ اور دوسرے شعبہ جات میں مثبت اقدمات کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ، چیئرمین بلوچستان بورڈ اعجاز احمد بلوچ کی سربراہی میں ادارے نےگزشتہ دو سالوں میں صوبے بھر میں انعقاد کیے جانے والےامتحانات میں نقل کے خاتمے، امتحانی پرچوں میں جانچ اور معیار کے طریقوں میں جدت اور ٹیکنالوجی کی مدد سے اصلاحات لانے میں عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔
چیئرمین بلوچستان بورڈ اعجاز احمد بلوچ نے ٹیم ورک کے ذریعے انٹر بورڈ کوارڈینیشن کمیشن کے فورم پر بلوچستان بورڈ میں اصلاحات کے حوالے سے دوسرے صوبوں کے بورڈز کے حکام کے ساتھ مسلسل غور و فکر اور مشاہدات کے ذریعے صوبہ میں امتحانات اور تشخیص کے معیار کو بلند کرنے، امتحانی عمل میں شفافیت کے لیے متعدد مرحلہ وار اقدامات اٹھائے ہیں جسکا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
ان اقدامات کی تفصیل میں سب سے اہم اور قابل تحسین اقدام میں بلوچستان بورڈ کی جانب سے امتحانی نگران عملہ کے لیے ایک موبائل اپلیکیشن ” ڈیجیٹل اٹینڈنس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم” کا اجراء کرنا ہے۔ یہ نہایت ہی آسان اور خودکار نوعیت کی اپلیکیشن ہے جس میں امتحانات میں بیٹھے امیدواروں اور امتحانی عملے کی آن لائن حاضری کا ڈیٹا ، آن لائن رول نمبر سلپس کی کیو آر کوڈ کے زریعے امتحانی امیدواروں اور عملہ کی مطلوبہ معلومات اور جانچ کو یقینی بنانے جبکہ امتحانات میں انسپکشن ٹیم کی رپورٹ بھی اسی وقت دیکھی جا سکتی ہے ۔
بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بورڈ کے امتحانات میں اسٹینڈرڈ لرننگ آؤٹ کمز( ایس ایل اوز) کی بنیاد پر الیکٹرانک اسکرین مارکنگ شروع کی گئی، جس سے اسسمنٹ کی رفتار تیز ہو جائے گی اور وقت کی بچت ہو سکے گی ،طلباء و طالبات کو قابلیت کی بنیاد پرنمبرز ملا کریں گے، مارکنگ میں کوالٹی اور اسٹینڈرڈ برقرار رکھا جا سکے گا، انسانی غلطی کی گنجائش کم سے کم ہو گی اور ڈیٹا انٹری بھی بروقت ہو سکے گا، ایک مربوط اور یکساں معیار کی مارکنگ کا حصول ہو سکے گا جبکہ اس نظام کی شفافیت پر کسی کو کوئی اعتراض بھی نہیں ہوگا۔ ڈیٹا بینک میں موجود امتحانی پرچوں کا حصول کئی سالوں بعد بھی ممکن ہو سکے گا۔
جن مضامین کو الیکٹرانک اسکرین مارکنگ پر شفٹ کیا گیا ہے ان میں نویں اور دسویں کے کمپیوٹر سائنس ، اکنامکس اور ایجوکیشن جبکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے کمپیوٹر سائنس ، پرنسپل آف اکاؤنٹنگ ، پرنسپل آف اکنامکس ، پرنسپل آف کامرس ، بزنس میتھمیٹکس ، کمرشل جیوگرافی ، کمپیوٹر اسٹیڈیز ، بینکنگ اور بزنس اسٹیٹسٹکس کے مضامین شامل ہیں۔
بلوچستان بورڈ میں طلباء کے قیمتی وقت کو بچانے اور انہیں بروقت سہولیات فراہم کرنے کے لیے متعدد آن لائن سہولیات دی جا رہی ہیں جن میں ڈیٹیلڈ مارکس سرٹیفکیٹ ، اوریجنل و ڈپلیکیٹ سرٹیفیکیٹ اور مارکس شیٹ کی ویریفیکشن ، ایک بورڈ سے دوسرے بورڈ یا دوسری یونیورسٹی میں جانے کے لیے مائیگریشن سرٹیفیکیٹ، اوریجنل یا ڈپلیکیٹ سرٹیفیکیٹ کے حصول میں یہ سہولیات میسر آئی ہیں۔
صوبہ کی محل وقوع کو مدنظر رکھتے ہوئے اور آبادی میں اضافے کی بنیاد پر بلوچستان بورڈ کی طرف سے تین نئی سب برانچوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں رخشان، ژوب اور سبی ڈیویژن شامل ہیں جہاں طلباء کو تمام سہولیات انکی دہلیز پر دستیاب آ سکیں گی۔ اس سے قبل سب برانچوں میں تربت ، لورالائی ، خضدار ، ڈیرہ مراد جمالی میں ڈپلیکیٹ ڈیٹیلڈ مارک سرٹیفیکیٹ اور ویریفیکشن کی سہولت میں با اختیار بنایا گیا ہے جو کہ بہت بڑی سہولت ہے۔
مالی نظم و نسق کو برقرار رکھنے اور امتحانی عملے کو بروقت ادائیگیاں کرنے کے لیے ایک سافٹ ویئر بنایا گیا ہے جو کہ عملہ کی معاوضوں کی بلز اور چیکس کو ادا کرنے کا مکمل ریکارڈ رکھتے ہوئے آڈٹ میں مزید آسانی پیدا کرنے اور عملہ کو بروقت ادائیگیاں کرنے میں مددگار ہو گا اس سے قبل امتحانی عملہ اپنی خدمات کے عیوض ادائیگیوں پر بہت مشکلات کا سامنا کرتے تھے۔ طلباء و طالبات کو مختلف فیسوں میں بروقت ادائیگی کے لیے ون لنک راست سے معاہدہ آخری مراحل میں ہے جس کے بعد طلباء کسی بھی نزدیکی بینک یا موبائل بینکنگ یا کسمٹر سروس سے اپنی فیس جمع کروا سکیں گے۔
بورڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سوالات کے لیے آئٹم بینک بنایا جا رہا ہے۔ جس میں ہزاروں سوالات کی دستیابی ہو سکے گی کسی بھی مضمون کے لیے مزید یہ کہ اس سے سوالات کا مجموعی سٹینڈرڈ بہتر ہو سکے گا جبکہ ایک امتحانی پرچے کے لیے متعدد سوالات کی دستیابی مختلف طریقوں سے میسر آئے گی اور وقت کی بچت کے ساتھ ریکارڈ کی سسٹم میں دستیابی بھی ممکن ہو سکے گی۔
اسٹوڈنٹ لرنگ آؤٹ کم ( ایس ایل او) کے طرز پر امتحانی پرچوں کی دستیابی بھی ایک بہت بڑا معرکہ ہے جس میں اسٹوڈنٹس میں سمجھنے کی صلاحیتیں بڑھتی ہیں اور نقل کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا اور رٹا سسٹم کے خاتمہ سمیت اس مضمون کے متعلق بھرپور آگاہی دلچسپی کے ساتھ ممکن ہو سکے گی۔
ان دو سالوں کے دوران بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے ایکٹ 2019 کے تحت دو نئے مکمل فعال بورڈ آفس ( مکران اور لورالائی) کی منظوری بھی عمل میں آئی ہے جو کسی اعزاز سے کم نہیں۔ سن 1990 سے اب تک ہزاروں سرٹیفیکیٹس جو کہ جاری نہیں ہوئے تھے موجودہ چیرمین نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے سرٹیفکیٹ سیکشن کو خصوصی ذمہ داریاں تفویض کی جس کی بناء پر ایک سال کے مختصر عرصے میں 80 ہزار کے قریب اسناد بنا کر متعلقہ امیدواروں اور دیگر برانچوں میں بھجوائی گئی ہیں۔
انٹر بورڈز کوارڈینیشن کمیشن ( IBCC) کو صوبہ کے طلباء کی اسناد اور تعلیمی دستاویزات کی تصدیق کے لیے آن لائن رسائی دی گئی ہے جس سے طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچا ہے۔ ان دو سالوں میں موجودہ چیئرمین اعجاز احمد بلوچ کی اصلاحات پر مبنی پالیسوں اور کاوشوں سے بلوچستان بورڈ آفس کو وفاقی حکومت کی آئی بی بی سی کی جانب سے متعدد تعریفی خطوط اور اسناد سے نوازا گیا ہے ۔ بورڈ آفس میں موجود دستی ریکارڈ کی کی بھی ڈیجیٹل ڈیٹا پر لے جانے کا عمل شروع کیا جا رہا ہے جس میں ریکارڈکو محفوظ بنایا جا رہا ہے جہان پر کسی بھی غیر قانونی عمل اور ٹیپمرنگ کسی بھی طور نہیں ہو سکے گی۔
اپنے ایک پیغام میں چیرمین بلوچستان بورڈ اعجاز احمد بلوچ نے کہا کہ یہ ایک خود مختار ادارہ ہے جو سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ (SSC)، ہائیر سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ (HSSC)، ایسوسی ایٹ انجینئرنگ کا ڈپلومہ، زراعت اور زبانوں کے امتحانات اور ایوارڈ سرٹیفیکیٹ. داخلہ رجسٹریشن، فیس وصول کرنے، امتحانات کے لیے فارم بھرنے اور نتائج کی اشاعت کے حوالے سے BISE طالب علم کو ضروری سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ روایتی سسٹم کی بناء پر طلباء کو نامساعد حالات کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ گزشتہ دو سالوں میں بورڈ آفس میں کئی منفرد اور جدت پر مبنی وہ بھی اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے اصلاحات اور اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس سے طلباء اور بورڈ آفس سے منسلک افرادی قوت ، اساتذہ کرام کو بہت فائدہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن سسٹم کے ذریعے روایتی ذرائع کو تبدیل کرنا جو بہت مشکل اور وقت طلب نظام تھا۔ ہم اپنے طلباء کو اس سے منسلک اداروں میں تعلیمی حصول کے دوران سازگار تعلیمی ماحول، شفاف، موثر اور معروضی تشخیص کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ تعلیم ناخواندگی، جہالت، عدم تحفظ اور تبدیلی کے خلاف مزاحمت کا مقابلہ کرنے کا سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔ بہت ساری منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اس میں سے بہت کچھ پر عمل کیا گیا ہے، اور ہم اپنے کام سے مثالیں بنانا چاہتے ہیں، ہم صوبے میں اپنی خدمات کا دائرہ کار فراہم کرنے والے کسی بھی ادارے سے زیادہ عملی ہیں۔ ٹیکنالوجی ایک ضرورت ہے اور اس کے کسی بھی ادارے کے کاروباری کاموں پر اہم اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تکنیکی انفراسٹرکچر موجودہ دور میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔ ہم اپنی خدمات کے تمام پہلوؤں کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں۔ ہمارے مستقبل کے منصوبے میں عوامی مفاد میں آن لائن خدمات کی ایک وسیع رینج شامل ہے۔ ہم لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے معیار کو بہتر بنا رہے ہیں اور آن لائن خدمات میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ آن لائن سسٹم کے ذریعے ہم روایتی ذرائع کی جگہ لے رہے ہیں جو کہ بہت مشکل اور وقت طلب نظام تھا۔ تعلیم انسانی تہذیب کا سب سے اہم حصہ ہے۔ ہم کئی سالوں سے عمدگی حاصل کرنے اور پرانے روایتی امتحانی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔جدت کا یہ عمل بورڈ آفس میں جاری رہے گا تاکہ طلباء و طالبات کو سہولیات کی فراہمی بغیر کسی زحمت کے بروقت میسر ہوں۔