8ماہ سے جاری ظلم کے باوجود اسرائیل کی خون بہانے کی پیاس ختم نہیں ہوئی،وزیراعظم
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں 8ماہ سے جاری وحشیانہ ظلم و زیادتی کے باوجود اسرائیل کی خون بہانے پیاس ختم نہیں ہوئی اور غزہ کے بعد رفح میں بدترین حملے شروع ہو چکے ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت اسرائیل کو بدترین زیادتی اور ظلم سے باز نہیں رکھ سکی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ اور رفح کی صورتحال پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور رفح میں اسرائیلی فوج جو وحشیانہ ظلم کررہی ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، اب تک تقریباً 36ہزار فلسطینی مسلمان شہید ہو چکے ہیں جن میں ہزاروں بچے، بچیاں شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ماؤں کے لخت جگر کو چھین لیا گیا، نوجوانوں اور ماں باپ شہید کیا گیا، آج آٹھ ماہ بعد بھی اسرائیل کی خون بہانے پیاس ختم نہیں ہوئی، غزہ کے بعد رفح میں بدترین حملے شروع ہو چکے ہیں اور بچوں سمیت بزرگوں، ماؤں اور بہنوں کو دن رات شہید کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہزاروں گھر مسمار کردیے گئے ہیں اور ستم ظریقی یہ ہے کہ عالمی عدالت ان کے فیصلوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پامال کیا جا رہا ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اسرائیل کو اب تک اس بدترین زیادتی اور ظلم سے باز نہیں رکھ سکی اور آج وہاں جو خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے اس دلخراش منظر کو دیکھتی آنکھ نے آج تک نہیں دیکھا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں عالمی اسلام کا بہت مشکور ہوں جو اسرائیل کے اس ظلم و ستم کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم میں بھرپور آواز اٹھا رہے ہیں، اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل میں آواز اٹھا رہے ہیں، خلیجی ممالک میں سعودی عرب کے ولی عہد اس سلسلے میں آگے آگے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات، قطر، کویت اور دوسرے ممالک بھی اس سلسلے میں حصہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اسپین، ناروے اور آئرلینڈ سمیت ان ممالک کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس بدترین بربریت اور ظلم و زیادتی کے بعد فلسطین کی آزاد حکومت کے قیام کی بھرپور تائید کی ہے جو اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل کے قراردادوں کے عین مطابق ہے، میں نے ناروے اور آئرلینڈ کے وزیر اعظم کو خود فون کر کے مبارکباد دی اور اپنی حکومت اور پاکستان کے 25 کروڑ عوام کی طرف سے ان کا شکریہ ادا کیا کہ بالآخر انہوں نے نہتے فلسطینی عوام کی حمایت میں وہ اٹھ کھڑے ہوئے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے بھرپور آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے مجھ یقین واثق ہے کہ اب دوسرے ممالک کو بھی حوصلہ ملے گا اور وہ بھی ان تین یورپی ممالک کی آواز کے ساتھ اپنی آواز ملا کر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے بھرپور آواز بھی اٹھائیں گے اور کاوشیں بھی کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ سے ہم دست بدعا ہیں کہ غزہ اور رفح میں جو ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اس کا جلد سے جلد خاتمہ ہو اور کھلے آسمان کے نیچے زندگی بسر کرنے والے فلسطینی عوام کے لیے ہم اللہ تعالیٰ کے حضور بڑی عاجزی سے دعا کررہے ہیں کہ انہیں جلد سے جلد ان کے گھروں میں آباد کرے اور فلسطینی ریاست کا قیام جلد سے جلد معرض وجود میں آئے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اور کشمیری عوام کے حقوق کے لیے بھرپور آواز اٹھاتا ہوں اور پاکستانی عوام کے دلوں کی امنگوں کی عکاسی کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان دونوں مظلوم عوام کو ان کے حقوق دلوانے کے لیے عالمی طاقتیں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔