پولیو کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،چیف سیکرٹری بلوچستان

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں پولیو کے مکمل خاتمے اور اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل کو مربوط طریقے سے بروئے کار لانے کے حوالے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ پانچ سال کی عمر تک کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ماہ کی پولیو مہم انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے کہ پولیو کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کیا جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ ہم نے عزم کررکھا ہے کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پورے صوبے سے پولیو کا خاتمہ نہیں ہوتا جاتا اور معاشرے کی تمام اکائیوں بالخصوص والدین کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنے اور دوسرے بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلائیں۔ انہوں نے کہاکہ پولیو پلانے والی ٹیموں اور تمام اسٹک ہولڈرز کی محنت سے صوبے میں پولیو وائرس کا خاتمہ قریب ہے اگر محنت اور جذبے کو اسی طرح جاری رکھا گیا تو بہت جلد ہمارا صوبہ پولیو سے پاک ہو جائے گا۔انہوں نے کہاکہ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے علمائے کرام، قبائلی رہنماو?ں اور معتبرین بھی پولیو کے خاتمے میں اپنا کردار ادا
کرے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ حساس یونین کونسلوں پر خصوصی توجہ دیکر پولیو کے خاتمے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے 20اضلاع میں سات روزہ انسدادِ پولیو مہم 3 جون سے شروع ہو گی۔ انسداد پولیو کی یہ مہم بلوچستان کے ان اضلاع،کوئٹہ، پشین،قلعہ عبداللہ،چمن، ڈیرہ بگٹی،حب، چاغی، دکی،لسبیلہ، خضدار، ڑوب، نصیرآباد، سبی،جعفرآباد، نوشکی، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، مستونگ،، اوستہ محمدا ورصحبت پور میں شروع کی جارہی ہے۔ مہم کے دوران 18 لاکھ 84 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پولیو مہم میں 7 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی۔ بلوچستان میں تین پولیو کے کیسز چمن, ڈیرہ بگٹی اور قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ ڈھائی سال بعد سال 2023 کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع کے ماحول میں پولیو وائرس کی دوبارہ موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ پولیو مہم انتہائی اہم ہے تاکہ وائرس کے پھیلاو کو روکا جا سکے اور بچوں کو اس سے محفوظ کیا جا سکے۔ پولیو مہم میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ والدین سے گذارش ہے پولیو ویکسین کے ساتھ ساتھ بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس بھی ضرور مکمل کروائیں تاکہ وہ پولیو سمیت خسرہ، نمونیہ اور دیگر خطرناک بیماریوں سے بچ سکیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ذاہد سلیم، سیکرٹری صحت صالح محمد بلوچ، کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے جبکہ ڈویڑنل کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے