بلوچستان یونیورسٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کے عدم ادائیگی کیخلاف احتجاج جاری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جوائنٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان یونیورسٹی کے زیراہتمام بلوچستان یونیورسٹی کے ملازمین کو گزشتہ کئی مہینوں سیتنخواہوں اور پینشنز کی اور جامعہ بلوچستان میں تینوں ریسرچ سینٹرز کوتنخواہوں و پینشنز اور بجٹ میں اعلان شدہ 30 فیصد کی تاحال عدم ادائیگی کے خلاف اور بلوچستان یونیورسٹی کے مالی بحران کے مستقل حل کیلئے جاری احتجاجی تحریک کے سلسلے میں جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر احتجاجی کیمپ میں دھرنا 82 ویں روز زیرصدارت شاہ علی بگٹی منعقد ہوا، دھرنے سے، شاھ علی بگٹی، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نذیراحمدلہڑی، کامریڈ عبدالستار سیلانی، سید محبوب شاھ، سیدشاہ بابر، گل جان کاکڑ اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف جامعہ بلوچستان کو ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز سے کئی کئی مہینوں سے محروم رکھا گیا جبکہ دوسری طرف گذشتہ دنوں وفاقی حکومت کے وزارت خزانہ نے ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے بجٹ پر کٹ لگا کر صرف 25 ارب تک محدود کرکے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یونیورسٹیوں کے لئے مختص کرکے بلوچستان سمیت دیگر صوبوں کی یونیورسٹیوں کی تنخواہوں اور ترقیاتی بجٹ دینے سے صاف انکار کردیا جو کہ ناقابل قبول اور قابل مذمت اقدام ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وفاقی حکومت کے وزارت خزانہ کے اس نوٹیفیکیشن کو مسترد کرتے ہوئے وزیر اعلی و گورنر بلوچستان تمام ممبران پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں و طلبا تنظیموں سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ وفاقی حکومت سے اس بابت سخت احتجاج کریں اور اس غیرقانونی نوٹیفکیشن کو منسوخ کرائیں اور صوبے کی تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز بھی اس کے خلاف صوبہ سندھ کے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی طرح عملی طور پر میدان میں نکل آئے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بروز جمعرات 30 مئی کو فپواسا کے اعلان شدہ یوم سیاہ کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان میں یوم سیاہ بھرپور انداز میں منائے گی۔مقررین نے امید ظاہر کیا کہ صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید درانی اور سیکرٹری تعلیم حافظ محمد طاہر جنہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی آف بلوچستان کا دورہ کیا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماں سے وعدہ کیا کہ اپریل، مئی اور جون کے مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کیلئے فنڈز جاری کئے جائیں گے پر وعدے کے مطابق عملدرآمد ھوگا اور یونیورسٹیوں کو درپیش سخت مالی بحران کے مستقل حل کیلئے صوبائی حکومت آنے والے سالانہ بجٹ میں جامعہ بلوچستان سمیت دیگر جامعات کے لئے کم ازکم دس ارب روپے اور انڈونمنٹ فنڈز کے پانچ ارب روپے مختص کریں گی۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے جمعرات کو احتجاجی کیمپ میں دھرنا جاری رہیگا اور وفاقی حکومت کے وزرات خزانہ کے یونیورسٹیوں کے بجٹ پر کٹ لگانے کے خلاف فپواسا کے کال پر یوم سیاہ بھرپور انداز میں منایا جائے گا جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان نے پرنٹ والیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے نمائندوں سے احتجاج اور یوم سیاہ کو بھر پور گوریج کی استدعا کی گئی ھے اور تمام وکلا، طلبا تنظیموں، سیاسی جماعتوں کے رہنماں ودیگر سے شرکت کی اپیل کی گئی ھے۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے