عمران خان ملک کی بنیادیں کھوکھلی کرنا چاہتے ہیں،عطا تارڑ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں دشمن قوتیں اس وقت سرگرم ہیں لیکن بانی پی ٹی آئی عمران خان ملک کے ٹوٹنے کی باتیں کر رہے ہیں اور وہ ملک کی بنیادیں کھوکھلی کرنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان پر سائفر، توشہ خانہ اور 190 ملین پاونڈز کے کیس ہیں اور وہ 1971 اور شیخ مجیب الرحمان کی تصاویر لگا کر غداری کےسرٹیفیکیٹ بانٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہی سوچ ہے ’خان نہیں تو پاکستان نہیں‘، ’میں اقتدار میں نہ رہا تو پاکستان ٹوٹ جائے گا‘۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اقتدار سے دوری نے انہوں ملک ٹوٹنے کی باتیں کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ان لوگوں کی طرف سے جھوٹا بیانیہ گھڑا جارہا ہے جنہوں نے اپنے دور اقتدار میں ایک اینٹ بھی نہیں لگائی بلکہ ملکی معیشت اور پاکستان کے دوست ممالک سے تعلقات خراب کیے کیونکہ وہ لوگ مال و دولت جمع کرنے میں مصروف تھے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر عدت میں نکاح کا کیس ن لیگ نے نہیں بلکہ خاور مانیکا نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ملک کی پروا نہیں تھی، آج وہ ملک ٹوٹنے کی بات کر رہے ہیں، وہ ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
عمران خان کی کوشش کی تھی کہ کسی بھی طریقے سے ملک ڈیفالٹ کرجائے اور وہ اس کا سیاسی فائدہ اٹھائیں، سائفر اور 9 مئی واقعات کے ذریعے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سب سے پہلے ہے، سیاست اور سیاستدان بعد میں ہیں، پاکستان پر ہماری جان بھی قربان ہے، سیاستدان آتے جاتے رہیں گے لیکن پاکستان رہے گا، اس ملک کی سالمیت اور استحکام اہم ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف نئی مہم شروع کی گئی ہے، اس مہم کی فنڈنگ کہاں سے آرہی ہے اور اس میں کون کون سے ملک دشمن قوتیں شامل ہیں یہ پوری دنیا جانتی ہے، کیا وجہ ہے کہ عمران خان نے لندن کے میئر کے الیکشن میں صادق خان کے بجائے زیک گولڈ اسمتھ کا ساتھ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ملک دشمن مہم 9 مئی کی طرح ناکام ہوگی، ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ان کا گھناؤنا چہرہ پوری قوم دیکھ چکی ہے۔
فلسطین کے معاملہ ہو یا اس پر آواز اٹھانے والے ممالک سے رابطہ ہو، دوست ممالک سے سرمایہ کاری کا معاملہ ہو یا اس سلسلے میں مستقبل میں چین کا دورہ کرنا ہو، یہ تمام کامیابیاں وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کی ہیں جو عمران خان سے برداشت نہیں ہو پا رہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، مہنگائی میں کمی واقع ہوئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اب 2 ماہ کا کور موجود ہے، معیشت بحال ہورہی ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن، پی آئی کی نجکاری اور دیگر اشاریے مثبت خبریں ہیں۔
حکومت کی فلسطین کے حوالے سے واضح پالیسی ہے اور پاکستان فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ فلسطین میں امن قائم ہو، جنگ بندی ہو اور اسرائیلی مظالم بند ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ڈی ایم دور میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں فلسطین اور فلسطینیوں کے حقوق کی بات کی۔ انہوں نے ورلڈ اکنامک کے فورم پر کہا کہ غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا جس کو تمام ممالک نے سراہا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز نے ناروے اور آئرلینڈ کے وزرائے اعظم کے ساتھ رابطہ کیا ہے اور فلسطین پر ان کے مؤقف کو سرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کا اچھا تاثر آئے گا، فلسطیبنیوں کو بھی معلوم ہوگا کہ دنیا کے کچھ ممالک ہیں جنہیں غزہ اور رفح کی صورتحال پر تشویش ہے اور وہ اس حوالے سے آپس میں بھی رابطے قائم کر رہے ہیں۔