مزہ سر بارڈر کی بندش سے ماشکیل میں غذائی قلت پیدا ہو گئی ہے،میر زابد علی ریکی
واشک(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما رکن صوبائی اسمبلی و خادم واشک حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا ہے کہ ماشکیل کے مقامی سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی گزشتہ ایک ماہ سے پاک ایران سرحد پر واقع مزہ سر بارڈر ماشکیل کی بندش کے خلاف سراپاء احتجاج ہیں جبکہ بطور منتخب نمائندہ مزہ سر بارڈ ماشکیل کو کھولنے کے لئے اسمبلی فلور سمیت مختلف ذمہ داراں و اعلی حکام سے بات کی گئی ہے حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ مزہ سر بارڈر کی بندش سے ماشکیل میں غذائی قلت پیدا ہو گئی ہے لوگوں کو اشیاء خورد نوش کے حصول کے لئے شدید مشکلات کا سامنا ہے لوگ دو وقت کی روٹی کی تلاش کے لیئے سراپا احتجاج ہیں مگر تاحال مزہ سر بارڈر کے کھولنے کے لیئے عملی اقدامات دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا کہ مزہ سر بارڈر ماشکیل کھولنے کے لیئے صوبے کے اعلی ذمہ داراں چیف سیکرٹری بلوچستان آئی جی و سیکرٹری داخلہ سمیت وزیر اعلی و دیگر وزرہ کو آگاء کی۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں اپنے عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑ سکتے مزہ سر بارڈر کھولنے کے لئے ہر دروازے پر جاکر دستک دیتا رہونگا خادم واشک حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا کہ پاک ایران سرحد ضلع واشک کے مختلف ایریا میں ملتی ہے جنکو کھولنے سے دونوں اطراف کو مالی فوائد ہو گا زرمبادلہ کے تبادلے ہونگے انہوں نے کہا کہ ماشکیل میں لوگ دو وقت کے روٹی اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے مزہ سر بارڈر کھولنے کی اجازت مانگ رہے ہیں اہل ماشکیل مزہ سر بارڈر کھولنے کے لئے ٹیکس دینے سمیت حکومتی تمام ضوابط کی ہر ممکن پابندی کے لئے تیار ہیں صوبائی حکومت و دیگر زمہ داراں ماشکیل کے مزہ سر بارڈر کو فوری کھول کر ماشکیل ہزاروں آبادی کو غذائی قلت سے نجات دلائے۔