دبئی پراپرٹی لیکس پر سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے،حافظ نعیم الرحمان
لاہور(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ دبئی پراپرٹی لیکس پر سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر الیکشن کمیشن کو سامنے آنا چاہیے، الیکشن کمیشن بھی دیکھے کہ دبئی لیکس میں آنے والوں نے اثاثے کیوں نہیں ظاہر کئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت پائی پائی کے محتاج ہیں، لوگ ساڑھے 3 ہزار ارب روپے لے کر دبئی چلے گئے، دبئی لیکس والے معاملے پر منی ٹریل سامنے آنا چاہیے، ایک مخصوص طبقہ پاکستان کی دولت کو باہر لے کر جا رہا ہے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی تیاری جاری ہے، حکمران سارا کا سارا بوجھ عوام پر ڈالنا ضروری سمجھتے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف نے اب تک 23 بیل آؤٹ پیکج دیئے ہیں، آئی ایم ایف کے ان پیکج سے پاکستان تباہ و برباد ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف امریکا کا زیر اثر ادارہ ہے، سامراجی طاقتیں اپنے احکاما ت منواتی ہیں، اب آئی ایم ایف کے لوگ براہ راست ہمارے اداروں سے رابطہ کر رہے ہیں، آئی ایم ایف نے نیپرا کو بجلی کے ٹیرف بڑھانے کا کہا ہے، آئی پی پیز کے معاہدے پوری قوم کیلئے تباہ کن ہیں۔حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں نے حالات سے مایوس ہو کر سولر پینل لینا شروع کئے، اب کہا جا رہا ہے نیٹ میٹرنگ بھی ختم کر دی جائے گی، اب لوگوں کی سرمایہ کاری پر بھی تلوار لٹک رہی ہے۔