بلوچستان اسمبلی اجلاس،بی یو جے کی اپیل پر صحافیوں کا اجلاس سے واک آوٹ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی اجلاس کے دوران بی یوجے کی اپیل پر صحافیوں نے اجلاس کا واک آوٹ کیا واک آوٹ پریس کلب کوئٹہ کے تالہ بندی کے خلاف کیا گیا تھا بلوچستان یونین آف جرنلسٹس و پریس کلب کوئٹہ اور دیگر صحافیوں نے واک آوٹ میں حصہ لیا پریس کلب کوئٹہ کو تین روز قبل ایک پروگرام کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے تالا لگا دیا تھا وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صحافیوں سے مذاکرات کیلئے ایک کمیٹی بنائی کمیٹی میں صوبائی وزیر صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی رکن صوبائی اسمبلی میر زابد ریکی اور رحمت صالح بلوچ شامل تھے صحافیوں نے اسمبلی کے سامنے انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی مذاکراتی کمیٹی نے صحافیوں کو یقین دلا یا کہ وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی سے ان کی ملاقات کرائی جائے گی واقعہ قابل مذمت ہے صحافیوں کا بلوچستان کے مسائل اجاگر کرنے میں اہم کردار ہے کمیٹی ارکان نے پریس کلب کو تالا لگانے والوں کے خلا ف کاروائی کی یقین دہانی کرائی جس پر صحافیوں نے مذاکراتی کمیٹی کے یقین دہانی پر واک آوٹ ختم کردیا وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صحافیوں کا واک آوٹ ختم کرنے پر شکریہ ادا کیا پریس کلب کوئٹہ کے تالا بندی کے حوالے سے حقائق جاننے کیلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ پریس کلب کے معاشرے میں بہت اہمیت ہے پیپلز پارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے صحافیوں کے تحفظات دور کریں گے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ ڈی ایچ او اور ہیڈ ماسٹر کو عملے کے خلاف ایکشن لینے کا حق نہیں وہ بے بس ہیں انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو برطرف کرنا بہت مشکل ہے سرکاری ہسپتالوں میں علاج کیلئے غریب آتے ہیں سرمایہ دار نہیں آتے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی میں کیا بہتر اقدامات کرسکتے ہیں کیونکہ جب اساتذہ کی بھرتی میرٹ پر ہوگی تو وہ اپنے ڈیوٹیوں پر حاضر ہوں گے اور یہ تمام اضلاع کے ساتذہ کے خلاف شکایت کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔