صوبے کے بڑے بڑے فیصلے بند کمروں کے بجائے اسمبلی فلور میں کیے جائے،حاجی زابد ریکی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی میر زابد علی ریکی نے بلوچستان اسمبلی اجلاس میں کہا ھیکہ صوبے میں پولیس اور لیویز کے اے اور بی ایریا کو ضم کرنے کے لئیے اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے اسمبلی فورم عوامی نمائندگان کا فورم ہے اگر اسمبلی کو اعتماد میِں نہیں لیا جاتا تو اسمبلی فورم کا لگنا بے معنی ہے صوبے میں لیویز اور پولیس فورس کی قربانیاں ہے انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے سابقہ حکومت نے صوبے کے تین اضلاع کے اے اور بی ایریا کو ضم کی انکے کیا نتائج آگئے انھوں نے کہا کہ صوبے کے بڑے فیصلوں کو کمروں میں ایوان میں کرنا چائیے پولیس اور لیویز پر سالانہ اربوں خرچ ہوتے ہیں اسمبلی کو اعمتاد میں لیکر کارکردگی کی بنیاد پر اے اور بی ایریا کو ضم کرنا ہی دانشمندہ فیصلہ ہو گا خادم واشک حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا کہ لیویز اور پولیس صوبے کی بڑی فورس ہے جنکی قربانیاں ہے جنکے بارے میں اتنی بڑی فیصلہ پر عوامی نمائندگان کی سب سے بڑی فورم بلوچستان اسمبلی کو اعمتاد میں لینا ضروری ہے اگر اسمبلی کو اعتماد میں لیا جاتا ہے اور ایسے بڑے فیصلوں پر بحث مباحثہ کی جاتی ہے تو اراکین اسمبلی کی جانب سے بہترین آراہ اور تجاویز سامنے آجاتی ہے جو صوبے کے عظیم تر مفاد میں ہے حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ صوبے میں پولیس اور لیویز کے نوجوانوں کی قربانیاں ہیں اسمبلی فورم میں اے اور بی ایریا کو ضم کرنے کے منصوبہ کو لاکر ایوان کو اعتماد میں لینے سے انکی کارکردگی زیر بحث ہو گی اور عوامی نمائندگان کی جانب سے انکے کارکردگی اور اصلاع پر بات ہو جائے حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا کہ پولیس اور لیویز جوانوں کو مراعات ملنا اور حوصلہ افزائی لازمی امر ہے جس سے دونوں فورسز کی کارکردگی میں بہتری ہو گی۔