زمیندار ایکشن کمیٹی نے 7 دن تک پرامن اور منظم طریقے سے بھرپور انداز میں دھرنا دیا،ملک نصیرشاہوانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی،جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی، سید عبدالقہار آغا، بسم اللہ خان کاکڑ،حاجی عبدالجبار کاکڑ، حاجی شیر علی مشوانی، کاظم خان اچکزئی،حاجی عزیز سرپرہ، عبداللہ جان میرزئی،حاجی مہمند خان ترین، حاجی نور احمد بلوچ، سید صدیق اللہ آغا، حاجی محمد افضل بدوزئی،حاجی روز الدین کاکڑ، حاجی محمد یعقوب شاہوانی، خالق داد ملکیار، ڈاکٹر مبارک علی بادینی، ٹکری پار الدین، ملک منظور نوشیروانی،ملک عبدالمجید مشوانی، عبد الغفار کاکڑ، حاجی قدیر کرد، میر حق نواز لانگو، میر محمد اعظم ماندائی، حاجی عبیدا للہ پانیزئی،عید محمدکرد ایڈووکیٹ خضدار، محمد یعقوب رئیسانی سوراب، ملک محمد حسین کاکڑ، ملک رمضان مہترزئی،محمد حیات کھڈ کوچہ، عبدالوہاب مینگل خضدار،حاجی محمدنوازنیچاری سوراب، ودیگرایگزیکٹو ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی اور جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی نے دھرنے کے انتظامی کمیٹی کو منظم انداز میں معاملات چلانے پر سید عبدالقہار آغا اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ زمیندار ایکشن کمیٹی نے 7 دن تک پرامن اور منظم طریقے سے بھرپور انداز میں دھرنا دیا ہم نے تمام تر خطرات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھی، زمیندار ایکشن کمیٹی نے شب و روز محنت کرکے پرامن طریقے سے اپنے حق کیلئے احتجاج ریکارڈ کرایا دھرنے میں 28 اضلاع سے زمیندار شریک رہیں غیر سیاسی تنظیم جو صوبے کی 80 فیصد آبادی جن کا ذریعہ معاش زراعت ہے کی ترجمان تنظیم ہیں۔ تین نکات پر مذاکرات ہوئے سولرائزیشن، کھاد و سولر پر بھتہ خوری کی بندش کیلئے جدوجہد میں کامیاب رہے، انہوں نے کہا کہ سولرائزیشن کیلئے ایک دہائی سے جدوجہد کررہے ہیں اور اب جا کر زمیندار ایکشن کمیٹی کی جدوجہد اور محنت سے رنگ لے آئی، 33 ارب کی 15 ہزار ٹیوب ویلز ریگولرائز کروایا بہت ہی مختصر عرصے میں 30 ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پینلز پر منتقل کررہے ہیں۔ 7 ماہ سے 3 گھنٹے بجلی مل رہی تھی تمام تر کوششوں کے باوجود کیسکو کی ہٹ دھرمی ختم نہ کر سکے لیکن آخر میں غیر معینہ مدت کے دھرنے کیلئے مجبور ہوئے اور دھرنے کے نتیجے میں کامیابی ملی۔ سولر پینلز و انورٹر کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں، صوبے میں سولر پینلز کو لانے و لے جانے والوں سے بھتہ لیا جاتا ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، تمام زمینداروں کو ان کا حق ملے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے