شیر افضل مروت کے بعد اعظم سواتی نے بھی سیاسی کور کمیٹی چھوڑ دی
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کے بعد اعظم سواتی اور سالار کاکڑ بھی پی ٹی آئی کی سیاسی کور کمیٹی حصہ نہ رہے۔
ذرائع کے مطابق اعظم سواتی اور سالار کاکڑ تحریک انصاف کی موجودہ کور کمیٹی و سیاسی کمیٹی کا حصہ نہیں بننا چاہتے، اعظم سواتی نے کور کمیٹی کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ سالار کاکڑ نے کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی کا وٹس ایپ گروپ چھوڑ دیا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے شیر افضل مروت کو سیاسی کمیٹی کے واٹس ایپ گروپ کے بعد کور کمیٹی سے بھی نکال دیا ہے۔پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل عمر ایوب نےشیر افضل مروت کو پارٹی کی کمیٹیوں سے علیحدہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو دونوں کمیٹیوں سے نکالا گیا۔
قبل ازیں تحریک انصاف نے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو متنازع بیانات دینے پر پارٹی کے واٹس ایپ گروپ سے نکال دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے شیر افضل مروت کے حالیہ بیان پر ایکشن لیتے ہوئے انہیں سیاسی کمیٹی کے واٹس ایپ گروپس سے نکال دیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان غیر ضروری بیانات اور رویے کی وجہ سے شیر افضل مروت سے خفا ہیں۔ اسی وجہ سے انہوں نے ہی اڈیالہ جیل میں ملاقات سے انکار کیا تھا۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے شیر افضل مروت کو سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی سے بھی نکالنے کی تجویز دی تھی۔
تاہم اب تازہ ترین پیشترفت سامنے آئی ہے کہ پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اور سالار کاکڑ نے بھی سیاسی کور کمیٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خود کو پارٹی معاملات سے الگ کر لیا ہے ۔دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے پارٹی کی موجودہ قیادت کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھے عہدوں کا لالچ نہیں،پارٹی کی آفیشل میڈیا ٹیم میرے خلاف ہے،وہ جس ایجنڈے کیلئے نکلے تھے وہ ایجنڈا آج ختم ہوگیاہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اس وقت اٹھایا جب مردہ گھوڑا بن گئی تھی‘بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں شبلی فراز اور عمرایوب رکاوٹ ہیں ،دونوں کا کچا چٹھا کھولوں گا۔میں جانتا ہوں میری سعودی سفیر کے اعتراض کی بنیاد پر چیئرمین پی اے سی سے نامزدگی ختم کرکے تذلیل کی گئی، مجھے تو اس عہدے میں مزید کوئی دلچسپی نہیں ۔انکا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے کبھی مشکلات پیدا نہیں کروں گا، مجھے بے توقیری قبول نہیں‘بانی پی ٹی آئی نے مجھے پولیٹیکل کمیٹی کا ممبر بنایا تھا، پولیٹیکل کمیٹی میں ووٹنگ کر کے مجھے ہٹایا گیا۔میں تو الیکشن بھی لڑنا نہیں چاہتا تھا۔