گندم درآمد اسکینڈل اگر واقعی کوئی معاشی اسکینڈل ہے تو اسے سامنے لایا جائے،انوارالحق کاکڑ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم درآمد اسکینڈل اگر واقعی کوئی معاشی اسکینڈل ہے تو اسے سامنے لایا جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ حکومت کو سوچنا چاہیے کہ کہیں انہیں کوئی نگراں حکومت کے حوالے سے غلط مشورے تو نہیں دے رہا، کیونکہ یہاں پر لوگوں کے بہت سے ایجنڈے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر میں نے گندم کی درآمد میں اربوں روپے کمائے ہیں تو پھر میری باقی ماندہ زندگی جیل میں گزرنی چاہیے، بہتان تراشی کرنے والوں کو گریبان میں ضرور جھانکنا چاہیے۔انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ انہیں وزیراعظم شہباز شریف یا کابینہ کی جانب سے کوئی شکایت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ جہالت کی بنیاد پر ہمیں گالیاں دی جارہی ہیں، ہم نے عام آدمی کی سہولت کے لیے فیصلہ کیا اور ان کو سستی روٹی فراہم کی، اگر اس بنیاد پر سزا دینی ہے تو بالکل دیں۔سابق نگراں وزیراعظم نے کہاکہ گزشتہ سال حکومت نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی ہے، جبکہ رواں برس نجی سیکٹر نے اتنی ہی رقم میں ایک ملین ٹن گندم زیادہ درآمد کی، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیئیں۔
واضح رہے کہ اس وقت ملک میں گندم تیار ہے لیکن حکومت اس بنیاد پر کسانوں سے گندم نہیں خرید رہی کہ ان کے پاس پہلے سے اسٹاک موجود ہے۔یہاں نگراں حکومت پر یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ جب گندم کی تیاری کا سیزن قریب تھا تو پھر گندم کی امپورٹ کا فیصلہ کیوں کیا گیا اور اس کی تحقیقات بھی شروع ہوچکی ہیں۔