مل کر پاکستان کی خدمت کریں گے تو ہندوستان کیا اس کے باپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے،وزیراعظم

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مل کر پاکستان کی خدمت کریں گے تو ہندوستان تو کیا اس کے باپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے۔

فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے افسران کو اعزازات دیئے جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج میرے لیے خوشی کا موقع ہے، آپ نے اپنے فرض کی ادائیگی کی، ایف بی آر کے قابل افسران پر مجھے نہیں پوری قوم کو فخر ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ریونیو کلیکشن ایک بہت بڑا چیلنج ہے، ہمسایہ ممالک ہم سے بہت آگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرض کا حجم ہم اچھی طرح جانتے ہیں، ہمارے خارجی اور اندرونی قرضے ہیں، بدقسمتی سے محصولات کا ہدف کرپشن اور لالچ کا شکار ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم قرضے لینے پر مجبور ہیں۔

وزیراعظم نے ایف بی آر کے قابل افسران کیلئے 10، 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا اور کہا کہ جن کی کارکردگی خراب ہے انہیں اب کوئی موقع نہیں دیا جائے گا، انہیں اجازت نہیں دی جائے گی کہ ایسے عہدے سنبھالیں جن کے نیچے کرپشن کے سمندر بہہ رہے ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انصاف یہ نہیں دیکھتا کہ یہ کالا ہے یا گورا، انصاف کا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے، میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ایف بی آر میں اور دیگر وفاقی محکموں میں میرٹ کی بنیاد پر عہدے دیئے جائیں گے، میں نے آج اپنا وعدہ پورا کردیا ہے، آج آپ کو میرٹ کی بنیاد پر شیلڈ دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 27 سو ارب روپے کے کلیمز ہیں، یہ پیسے پھنسے ہوئے ہیں، یہ کیسز ٹریبونلز میں زیرالتوا ہیں، ٹریبونلزممبرز کام کریں گے تو عزت دیں گے، ورنہ وہ گھر جائیں، کافی پئیں اور اپنے بچوں کے ساتھ گپ ماریں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کے حصول کیلئے ماؤں بہنوں کے آنچل پھٹے، اب فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے، ہم سب سیاستدانوں، اداروں اور بیوروکریٹس نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو سب مل کر اس کا کھویا ہوا مقام دلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ سے وکلا لیں اور اگر آدھے بھی پیسے مل جائیں تو بہتری آئے گی، لاکھوں بچوں کوتعلیم ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم سے چبھتے ہوئے سوالات پوچھے جاتے ہیں، ساڑھے 7 سو ارب کے سیلز ٹیکس ہڑپ کیے جاچکے ہیں، اگر غلطی ہوئی ہے تو اسے ٹھیک کرنا میرا فرض ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے