جنوبی چین میں سڑک گرنے سے 24، افراد ہلاک، متعدد زخمی

گوانگ ڈونگ(ڈیلی گرین گوادر) جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں شدید بارشوں کے باعث ہائی وے کے ایک حصے کے منہدم ہونے سے کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایک گنجان آباد صنعتی پاور ہاؤس گوانگ ڈونگ حالیہ ہفتوں میں طوفانی بارشوں کی زد میں ہے جس سے کچھ علاقوں میں شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے بتایا کہ بدھ کی صبح تقریباً 2 بجکر 10 منٹ پر گوانگ ڈونگ صوبے میں میزو شہر اور ڈابو کاؤنٹی کے درمیان سڑک کا ایک حصہ دھنس گیا۔ژنہوا کے مطابق اس واقعے کی وجہ سے 20 گاڑیاں پھنس گئیں جن میں کل 54 افراد سوار تھے۔

ژنہوا نے کہا کہ سہ پہر 3 بجے تک 24 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی تھی جبکہ 30 ​​افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔متاثرین کے زخموں کی وضاحت کیے بغیر سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ بحالی کا کام جاری ہے اور ہسپتال میں زیر علاج افراد کی زندگیاں فی الحال خطرے سے باہر ہیں۔ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی طرف سے شائع ہونے والی ایک فضائی تصویر میں تباہ شدہ گاڑیاں ایک گہرے کیچڑ کے گڑھے میں پڑی دکھائی دیتی ہیں جہاں کبھی ہائی وے تھا۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی بظاہر طلوع سورج سے پہلے فلمائی گئی ویڈیوز میں گڑھے سے شعلے اور دھواں نکلتے دیکھے جاسکتے ہیں۔

ایک شخص کو ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ آپ مزید نہیں جا سکتے، تاہم اے ایف پی فوری طور پر ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں کرسکا۔سی سی ٹی وی نے کہا کہ ہائی وے کا منہدم ہونا ایک قدرتی آفت ہے، انہوں نے رپورٹ کیا کہ سڑک کا تقریباً 18 میٹر کا حصہ گر گیا ہے۔سی سی ٹی وی کے مطابق حکام نے ریسکیو آپریشن میں مدد کے لیے تقریباً 500 افراد کو جائے وقوعہ پر روانہ کر دیا ہے۔براڈکاسٹر کے مطابق ان میں عوامی تحفظ، ہنگامی ردعمل، فائر فائٹنگ اور کان کنی سے بچاؤ کو سنبھالنے والے محکموں کے افراد شامل ہیں۔مقامی حکام نے ایک نوٹس میں کہا کہ ایس 12 ہائی وے کا کچھ حصہ دونوں سمتوں سے بند کر دیا گیا ہے اور ڈرائیوروں کو دوسرا راستہ اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ حالیہ ہفتوں میں گوانگ ڈونگ میں آنے والی مہلک آفات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔پچھلے مہینے زبردست بارشوں کے باعث صوبے کے مختلف حصوں میں سیلاب آگیا تھا جس کی وجہ سے 4 افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی تھی۔اس کے بعد 28 اپریل کو ایک طوفانی بگولے نے 5 افراد کی جان لے لی تھی۔چین گرین ہاؤس گیسوں کا سب سے بڑا اخراج کرنے والا ملک ہے جو موسمیاتی تبدیلی میں اپنا حصہ ڈالتا ہے لیکن انہوں نے 2060 تک اخراج کو صفر تک کم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے