ضمنی انتخابات میں بھی بی این پی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہے،سرداراخترجان مینگل

خضدار(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کی انتخابات کی طرح ضمنی انتخابات میں بھی بلوچستان نیشنل پارٹی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہے کچھ ادارے چاہتے ہیں کہ بلوچستان بلوچ عوام اور بلوچستان میں جاری مظالم کے خلاف بات کرنے والے اسمبلی میں نہ پہنچیں بلکہ ان کے مقابلے میں گونگے بہرے اور اندھے اسمبلی میں پہنچ کر جی حضوری کریں،ہمارا مقابلہ سیاسی قوتوں سے نہیں بلکہ ظالم قوتوں کے در پردہ کارندوں سے ہے ہم حق پر ہیں اور حق پر کھڑے ہیں گے میرے اباواجداد میر نور الدین مینگل سے لیکر سردار عطا اللہ مینگل تک پہلے انگریزوں کے خلاف جہاد کی اب ہم سب انگریزوں کے غلاموں کے خلاف جہاد میں ہیں 21 اپریل کے ضمنی انتخابات میں ووٹ چوری کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت ردعمل کا مظاہرہ کرینگے ان خیالات کا اظہار انہون نے سرداری شہر وڈھ میں بی این پی اور جمعیت علما اسلام کے زیر اہتمام منعقدہ انتخابی جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا جلسہ عام سے جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا قمر الدین سابق سنیٹر مولانا فیض محمد حلقہ پی بی 20 خضدار تھری سے بی این پی اور جے یو آئی کے نامزد امیدوار میر جہانزیب مینگل سابق ایم پی اے میر اختر حسین لانگو،سابق ایم پی اے حاجی احمد نواز بلوچ،مولانا عنایت اللہ رودینی،ریٹائرڈ جسٹس عبدالقادر مینگل،میر زبرین یونس عزیز زہری،حاجی عبدالغفور بارانزئی،آغا سلطان ابراہیم خان احمد زئی،حاجی شبیر احمد مینگل،مولانا عبدالواحد،مولانا عبدالغفار،عبدالنبی بلوچ،حافظ حسین احمد،رحمت اللہ مینگل،حافظ جمیل ابرار،مجاہد عمرانی مولانا عبدالصبور مینگل،اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پربی این پی کے مرکزی پبلیکیشن سیکرٹری ڈاکٹر قدوس بلوچ، سابق ایم این اے میر عبدالروف مینگل،سمیت بی این پی اور جمعیت علما اسلام کے مرکزی و علاقائی قائدین بھی موجود تھے جلسہ عام سے سردارا اختر جان مینگل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا مقابلہ سیاسی قوتوں سے نہیں اگر سیاسی قوتوں سے ہوتی تو ہم انہیں سیاسی انداز میں جواب دیتے ہمارا مقابلہ کچے کے ڈاکووں سے نہیں بلکہ پکے کے ڈاکووں سے ہے کیونکہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ کچے کے ڈاکووں کو کس نے نامزد کیا ہے عوام یہ جان لیں کہ ہم حق اور سچ پر ہیں ہم باطل قوتوں کے خلاف میدان میں اترے ہیں ہمارے حق اور سچ ہونے اور باطل قوتوں کی باطل ہونے پر اگر کسی کو شق ہے تو وہ توتک کے اجتماعی قبروں کے ورثا خضدار کے بیوہ تیم بچوں اور وڈھ کے مظلوم عوام سے پوچھیں کیونکہ سالوں سے ان لوگوں نے مظالم برداشت کئے مگر ظالم کے آگے سرنگو نہیں ہوئے اس ملک میں ووٹ چوری کرنے کے واقعات کی تاریخ بہت پرانی ہے آٹھ فروری کو ووٹ چوری کی نئی تاریخیں رقم کی گئیں اب ضمنی انتخابات میں بھی چور ووٹ چوری کرنے کے لئے منظم ہو گئے ہیں مگر ہم اپنی ووٹوں کی حفاظت کرنے کے لئے حکمت عملی طے کی ہے اس بار چوروں کے ہاتھ کچھ نہیں آنے دینگے بد قسمتی کی انتہا یہ ہے کہ کچھ قوتیں ایسے لوگوں کو اسمبلی پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں جو گونگے،بہرے اور اندھے ہیں وڈھ میں تو مزید انتہا یہ کردی گئی ہے کہ یہاں ایسے غیر سیاسی امیدوار لانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ مزید مظالم ڈھائے سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا ضمنی انتخابات میں پولینگ سے پہلے دھاندلی شروع کی گئی ہے ضلعی انتظامیہ ہمارے مخالف امیدوار کے کہنے پر حلقہ پی بی 20 خضدار تھری میں جانبدار عملہ تعینات کیا ہے نتائج تبدیل کرنے کے لئے یہ تعیناتیاں کی گئیں ہیں میں ضلعی انتظایہ کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ وہ جانبداری کا مظاہرہ کرنے سے اجتناب کریں اور عوام کی فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوششوں سے باز آجائے بصورت دیگر سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا جائے گا سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہماری تاریخ بے مثال ہے تاریخ گواہ ہے کہ میر نور الدین مینگل سے لیکر سردار عطا اللہ مینگل تک ہمارے اباواجداد نے انگریز کا مقابلہ کیا اور اب بھی ہم انگریزوں کے غلاموں کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں 21 تاریخ کو میر جہانذیب مینگل کی جیت کا دن ہو گا انہوں نے کہا کہ جہاں حکومتیں و ریاستیں ہوتی ہے وہاں عوام کی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے یہاں بلوچستان میں ریاست کو عوامی ضروریات سے کوئی سروکار نہیں زمیندار بجلی کے لئے پریشان،عوام امن کے لئے پریشان زمینداروں کو بجلی مہیا کرنے اور عوا م کو امن دینے کے بجائے ریاست امن دشمنوں کا ساتھ دے رہی ہے یہ مثال دنیا میں صرف پاکستان میں ہی مل سکتی ہے جلسہ عام سے جمعیت علما اسلام کے مرکز ی رہنما سابق ایم این اے مولانا قمر الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علما اسلام اور بی این پی کا اتحاد تاریخی ہے جس کی بنیاد مولانا محمود اور سردار عطا اللہ مینگل نے رکھی ضمنی انتخابات میں ہم ایک ہے اور ہم سب کا مشترکہ امیدوار میر جہانذیب مینگل ہے جس کا انتخابی نشان کلہاڑا ہے مولانا قمر الدین نے کہا کہ سننے میں یہ بات آ رہی ہے کہ کچھ عناصر حلقہ پی بی 20 خضدار تھری کے نتائج میں تبدیلی لانے کے لئے پولینگ اسٹاف میں ایسے لوگ لائے ہیں جن کا تعلق مخالف فریق سے ہیں اگر ایسا ہے تو یہ نا انصافی ہو گی قبل ازیں کوئی مسئلہ پیدا ہو جائے ضلعی انتظامیہ اس طرح کے جانبدارانہ فیصلے کو واپس کر لیکر پورے حلقہ میں غیر جانبدار عملہ تعینا ت کرے تاکہ کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو جائے جلسہ عام سے جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر مولانا فیض محمد سمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21 اپریل کے دن عوام جمعیت علما اسلام اور بی این پی کے مشترکہ امیدوار میر جہانذیب مینگل کی کامیابی کے لئے گھروں سے نکل کر ووٹ دیں آج کے جلسہ میں جمعیت اور بی این پی کے کارکنان کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت پولینگ سے قبل ہماری جیت کی نوید دے رہی ہے جمعیت اور بی این پی دونوں بلوچستان کے مظلوم عوام کی جماعتیں ہیں ہم نے سینٹ میں بلوچستان کے حق نمائندگی ادا کی بلوچستان پر ہونے والے مظالم پر ہم نے کھل کر گفتگو کی احتجاج کی اور پوری دنیا کو بلوچستان کی جانب متوجہ کیا جلسہ عام میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے