وڈھ میں انتخابات کے دوران عوام کو دست وگریباں کرنے کی کوششیں ہورہی ہے،بی این پی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گو ادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈو کیٹ نے کہا ہے کہ 8فروری کو ہو نے والے عام انتخابات کو ناصرف عوام بلکہ عالمی تنظیموں نے بھی مستردکر دیا ہے، 21اپریل کووڈھ میں ہو نے والے ضمنی انتخابات میں ایک مر تبہ پھردھاندلی کی تیاری کی جاری ہے،غیر جانبدار عملے کے بغیر وڈھ میں صاف شفاف الیکشن کروانا ممکن نہیں،عام انتخابات کے بعد لوگوں کا الیکشن سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو بلو چستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں اختر حسین لانگو، غلام نبی مری، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، میر غلام رسول مینگل، ملک محئی الدین لہڑی، یونس بلوچ سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ ساجد ترین ایڈو کیٹ نے کہا کہ8فروری کو ملک بھر میں انتخابات کے نام پر ایک ڈرامہ رچایا گیا اور اب ایک مر تبہ پھر 21اپریل کو وڈھ میں ہو نے والے ضمنی انتخابات میں بی این پی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، 8فروری کا الیکشن تاریخ کا انو کھا الیکشن تھا جس میں بی این پی سے زبردستی سیٹیں چھینی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ وڈھ میں ہو نے والے ضمنی انتخابات میں جھالاوان عوامی پینل کے عہدیدار وں کو بطور پریزائیڈنگ آفیسر تعینات کر کے ایک سو چے سمجھے منصوبے کے تحت ہمارے دیوار سے لگانے کی کو شش کی جا رہی ہے، روز او ل سے طاقتوار قوتوں کی کوشش رہی ہے کہ وہ بلو چستان کے وسائل کو کسی بھی طرح لوٹ لے لیکن ہمارے قائدین نے نیپ سے لے کر آج تک عوام سے اتحاد و اتفاق کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک مر تبہ پھر بلوچستان میں سازش کے تحت عوامی رائے کو نظر انداز کر نے کی تیاری کی جاری ہے 8فروری کے انتخابات کے بعد لوگوں کا الیکشن سے اعتماد اٹھ چکا ہے بی این پی کے کارکنوں نے بلوچستان کیلئے قربانی دی ہیں اور آئندہ بھی کسی قر بانی سے دریغ نہیں کریں گے۔