سالانہ تیس ہزار جوانوں کو ہنر مند بناکر بیرون ملک روزگار دینا چاہتے ہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)وزیراعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اصلاحاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس، گورننس کی بہتری کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اور ٹائم فریم کی تشکیل صوبے میں گھوسٹ اور غیر حاضر ملازمین کے محاسبہ کے لئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا فیصلہ وزیر اعلٰی کی آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو پائلٹ پروجیکٹ تیار کرنے کہ ہدایت وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ سی ایم ڈی یو کو فعال کرنے کے لئے نجی شعبے سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کمیٹی میں شامل ماہرین متعلقہ شعبوں کی بہتری سے متعلق سفارشات مرتب کریں گورننس کی بہتری کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی کا آغاز بی ایم سی ، سول سنڈیمن اسپتال اوریونیورسٹی آف بلوچستان سے کیا جائے اے آئی نظام کا نفاذ مرحلہ وار پورے صوبے میں کیا جائے گا گورننس کی کمزوریوں کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہیں عوام اور حکومتی محکموں کے مابین اعتماد کا فقدان ہے عوام کا ریاست پر اعتماد بحال کرنا ہے گڈ گورننس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہےایک نوجوان لاکھوں روپے میں نوکری خریدے گا تو نظام پر اس کا اعتماد کیسے برقرار رہے گا سالانہ تیس ہزار جوانوں کو ہنر مند بناکر بیرون ملک روزگار دینا چاہتے ہیں گورننس کی بہتری کیلئے واضح سمت کا تعین کرنا چاہتے ہیں آج کئے گئے بڑے فیصلوں کے نتائج آئندہ ایک دہائی تک آنا شروع ہوجائیں گے اصلاحتی کمیٹی کو ویژن دینگے کمیٹی درست سمت کا تعین کرے پینشن بل اور غیر ضروری اخراجات پر قابو نہ پایا گیا تو آئندہ دس سال بعد ہمارے پاس بنیادی سہولیات کو برقرار رکھنے کے لئے وسائل نہیں ہوں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے