جسٹس محسن اخترکیانی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)اسلام آباد ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری محمد وقاص ملک کی جانب سے دائر درخواست میں الزام عائد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی مبینہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، جنہوں نے ملک میں اداروں اور ریاست کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے۔درخواست گزارمقامی وکیل کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی نے دوسرے ججوں کو قائل کر کے ججز کنونشن بلوانے کے لیے خطوط لکھنے کا آغاز کیا ہے جس سے ان کا مقصد پاکستانی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری نے سپریم جوڈیشل کونسل سے استدعا کی ہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی کو عہدے سے ہٹایا جائے اور مذکورہ درخواست کے فیصلے تک کام کرنے سے روکا جائے۔’جسٹس محسن اختر کیانی اپنی سرگرمیوں سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ انہوں نے ایک سیاسی جماعت کے وابستگان کے جذبات کو مشتعل کر کے عہدے کی توہین کی ہے، اس لیے انہیں کام سے روکا جائے۔‘
درخواست گزاروقاص ملک کا کہنا ہے کہ جسٹس کیانی کے خلاف پہلے بھی کئی ریفرنس دائر کیے جا چکے ہیں لیکن ابھی تک کسی پر بھی شنوائی نہیں ہوئی، ایک جج کے لیے آئین کی عملداری کے ساتھ ساتھ ججوں کے لیے مقررکردہ ضابطہ اخلاق یا کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد بھی ضروری ہے۔