بلوچستان اس وقت تعلیمی و سیاسی بحران کا شکار ہے،صمند بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بی ایس او ڈگری کالج یونٹ کے زیر اہتمام کالج ہاسٹل میں اسٹڈی سرکل انعقاد کیا گیا جس کی صدارت بی ایس او ڈگری کالج یونٹ کے یونٹ سیکریٹری شعیب شاہین بلوچ نے کی، جس کے مہمان خاص بی ایس او کے مرکزی سیکریٹری جنرل صمند بلوچ جبکہ اعزازی مہمانان بی ایس او کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری شکور بلوچ، مرکزی کمیٹی کے اراکین عاطف رودینی بلوچ اور ڈاکٹر محسن جمیل بلوچ تھے. سرکل میں بی ایس او شال زون کے کمیٹی کے رکن کامران رودینی بلوچ، زونل پریس سیکریٹری احمد بلوچ سمیت کثیر تعداد نے ممبران نے شرکت کی.سرکل کی شروعات شہدائے بلوچستان کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کی گئی، سرکل میں مرکزی سیکریٹری جنرل صمند بلوچ سمیت دیگر مقررین نے اظہار خیال پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اس وقت تعلیمی و سیاسی بحران کا شکار ہے تعلیمی نظام کو درہم برہم کرنے کیلئے نادیدہ قوتوں کے سازشوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے. سیکینڈری ایجوکیشن سسٹم نا اہلی کا شکار ہے مارچ کا مہینہ ختم ہونے کے باوجود ابھی تک تعلیمی اداروں کو کتابوں تک مہیا نہیں کی گئی. ہائیر ایجوکیشن سسٹم کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا گیا ان حالات کے باوجود بلوچ نوجوان اپنی تعلیم حاصل کرنے کے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹ رہی کیونکہ آج ہر بلوچ نوجوان سمجھ چکا ہے کہ قومی بدحالی اور سرزمین بلوچستان سے وفاداری تعلیم کے بغیر ممکن نہیں. بلوچ نوجوان تعلیم اور شعور سے قومی شناخت، قومی ساحل وسائل اور حق خودارادیت کے کیلئے جدوجھد کر رہی ہیں۔ بلوچ نیشنلزم کے پرچار کرکے اس جدوجھد کو آگے بڑھایا جا رہا ہے مگر ریاست ریاستی ادارے اور سامراجی طاقتوں کو بلوچ نیشنلزم چبھتی رہی ہیں جس کے خلاف مختلف حربے استعمال کیے جا رہے ہیں. بلوچ قومی تحریک اور تاریخ پر نظر ڈالیں تو بی ایس او نے بلوچ نیشنلزم کی پرچار کرکے قومی زمہ داریوں کا احساس دلایا بلوچ نیشنلزم کی مظبوطی بلوچ قومی تحریک کی مظبوطی ہے بلوچ نوجوان اپنے زمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے نیشنلزم کو زندہ رکھتے ہوئے ساحل وسائل کی دفاع قومی شناخت اور تشخص کیلئے جدوجھد جاری رکھےسرکل کے آخر میں مرکزی کمیٹی کے رکن عاطف رودینی بلوچ کے جانب سے بی ایس او ڈگری کالج یونٹ کے ممبران کو کتاب دوستی اور علم ئنا چراغ کاروان کے شعوری چراغ روشن رکھنے کیلئے کتابوں کا تحفہ دیا گیا