ٹی بی کنٹرول پروگرام میں 14ہزار مریضوں کی تشخیص اور علاج کو یقینی بنا یا،ڈاکٹر آصف انور شاہوانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)صوبائی منیجر ٹی بی کنٹرول پروگرام محکمہ صحت بلوچستان ڈاکٹر آصف انور شاہوانی نے کہا ہے کہ سال 2023میں ٹی بی کنٹرول پروگرام میں تمام تر مشکلات کے باوجود 14ہزار مریضوں کی تشخیص اور علاج کو یقینی بنا یا اس عمل سے صرف ان مریضوں کا علاج ممکن ہوا بلکہ بروقت نشاندہی سے مزید پھیلاو کو یقینی بنا یا صوبے کے تمام اضلاع میں 138سے بڑھا کر 2سو سینٹروں میں ٹی بی کے مریضوں میں تشخیص سے لے کر مکمل علاج کی سہولیات ممکن بنا ئی ہے صوبے کے 16اضلاع میں پی پی ایم یعنی گورنمنٹ اور نجی شعبے میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کے اشتراک سے تقریبا 255پرائیوٹ ڈاکٹروں کو ٹی بی کے مریضوں کیلئے مفت علاج کے فراہمی کو یقینی بنائی گئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر آصف انور شاہوانی کا کہنا تھا کہ ورلڈ ٹی بی ڈے ہر سال عالمی سطح پر 24مارچ کو منا یا جانے والا وہ دن ہے جو ہمیں 1882کے اس دن کو یاد دلا تا ہے جب جرمن سائنسدان ڈاکٹر رابرٹ کاک نے ٹی بی کا سبب بننے والے جراثیم کا پتہ لگا یا تھا اور اس دن کو منانے کا مقصد عام لوگوں میں ٹی بی کے مرض کے بارے میں شعور اجاگر کرنا سالانہ کاکردگی رپورٹ پیش کرنا اور سال نو میں ٹی بی کے روک تھام اور علاج سے متعلق اقدامات سے آگاہ کرنا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ٹی بی ایک مہلک مرض ہے لیکن یہ 100فیصد قابل علاج ہے صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام محکمہ صحت بلوچستان سال 2024میں وزیرا علی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سیکرٹری صحت عبداللہ خان اور ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر فاروق کے ہدایت کے روشنی میں ٹی بی کے خاتمے کیلئے جدوجہد کررہا ہے ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان میں ٹی بی کے متعلق بیماری سے پاک کیا جائے اس سلسلہ میں صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام محکمہ صحبت بلوچستان اور ہمارے تمام پارٹنرز کوشاں ہیں ہم میڈیا سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ اس نئے کاز کیلئے ہمارے اس جدوجہد کا حصہ بنے انہوں نے مزید بتا یا کہ ٹی بی کے مرض کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اس کے مزید پھیلاو کو روکا جائے کیونکہ ٹی بی کا مرض ایک سال میں دس سے پندرہ افراد کو مزید ٹی بی کے جراثیم منتقل کرسکتا ہے لہذا ٹی بی کے مریضوں کو جلد سے جلد نشاندہی کرنا اور علاج کرانا اس کی روک تھام کا واحد راستہ ہے انہوں نے کہا کہ ٹی بی کی خطرناک قسم جسے مزاحمتی جس کا علاج جو نہ صرف کافی مہنگا بلکہ مشکل بھی ہے جس کی تشخیص سے لیکر علاج تک مکمل سہولیات عالمی ادارہ صحت کے تجویز کردہ طریقہ علاج میں جن میں جدید بین القوامی علاج اور مریض کو دوران علاج مناسب خوراک اور علاج کے دوران رابطے کیلئے سفری خرچ بھی دیا جاتا ہے یہ سہولیات کوئٹ لورالائی تربت لسبیلہ کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں فراہم کی جارہی ہے صوبائی ٹی بی پروگرام میں 2023میں ضلعی سطح پر 33ڈسٹرکٹ ٹی بی آفیسرز اور سات ڈیوژنل کوارڈینیٹر تعینات کرائے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے