قومی اسمبلی کا اجلاس،اپوزیشن کے شور شرابے میں 7 آرڈیننس کی مدت میں توسیع کی قرارداد پیش
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، جس میں اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران 7 آرڈیننس کی مدت میں توسیع کی قرارداد پیش کی گئی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر سربراہی شروع ہوا، جس میں قومی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی 5 خواتین اراکین نے حلف اٹھا لیا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں 7 آرڈیننس کی مدت میں 120 دن کی توسیع کے لیے قرارداد پیش کی گئی، جس میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (ترمیمی) 2023، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (ترمیمی) آرڈیننس 2023، پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ (ترمیمی) آرڈیننس 2023، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (ترمیمی) آرڈیننس، کرمنل لا (ترمیمی) آرڈیننس 2023، پرائیوٹائزیشن کمیشن (ترمیمی) آرڈیننس 2023 اور ٹیلی کمیونیکشن ایپلٹ ٹریبونل آرڈیننس 2023 شامل ہیں۔
اس دوران اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیا گیا، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہے پاکستان پیپلزپارٹی کے نوید قمر کا کہنا تھا کہ آپ کم از کم ہمارا نقطہ نظر تو سن لیں، انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے یہ آرڈیننسز پیش کیے جا رہے ہیں، ہمارے بھی اس پر سنگین تحفظات ہیں، اور ہمیں کچھ آرڈیننسز کے مواد پر بھی تحفظات ہیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیں خود ہدایت کی ہے کہ اتحادی جماعتوں کے نمائندوں پر ایک کمیٹی بنائی جائے تاکہ قانون سازی کے معاملات پر تمام اتحادی جماعتوں کی رائے شامل ہو۔