صوبائی اسمبلی کے تمام اراکین وزیر بننا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے صوبائی کابینہ نہیں بن پا رہی،مولانا ہدایت الرحمن
کوئٹہ (ڈیلی گرین گو ادر) حق دو تحریک کے سر براہ ورکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں نے گوادر میں کرپشن اور دعووں کے پول کھول دیئے ہیں،گوادر میں ریلیف کے کام سے مطمئن نہیں ہوں،صوبائی اسمبلی کے تمام اراکین وزیر بننا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے صوبائی کابینہ نہیں بن پا رہی،ہمیں کوئی وزارت نہیں چاہیے ہم صرف اور صرف عوام کے حقوق کے لئے اسمبلی میں آئے ہیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ گوادر کے عوام کے یوٹیلیٹی بلز اور زرعی قرضے معاف کئے جائیں۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ گوادر میں دو سے تین سال قبل حق دو تحریک کے نام سے بنیادی حقوق کی تحریک شروع کی تھی جس کے بعد گوادر میں تاریخ میں سب سے بڑی ریلیاں نکالی گئیں اور دھرنے دیئے گئے اس دوران تشدت اور جیلیں بھی کاٹیں۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی اور عام انتخابات میں عوام کے طاقت سے گوادر میں کامیابی حاصل کی چالیس سال سے مسلط سرمایہ داروں کو گوادر کے عوام نے مستردکر دیا،گوادر سے قومی اسمبلی کی نشست پر باہر سے ایک فرد کو مسلط کیا گیا،صوبائی اسمبلی کے تمام اراکین صوبائی وزیر بننا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے صوبائی کابینہ نہیں بن پا رہی ہمیں کوئی وزارت نہیں چاہیے ہم صرف اور صرف عوام کے حقوق کے لئے آئے ہیں گوادر میں تاحال بارش کا پانی گھروں اورمسجد وں میں موجود ہے ماضی میں گوادر کو سنگاپور سے تشبیہ دی گئی تھی لیکن آج حالیہ بارشوں نے گوادر میں کرپشن اور دعوؤں کے پول کھول دیئے ہیں گوادر میں ریلیف کے کام سے مطمئن نہیں ہوں وزیر اعظم گوادر کو راشن دیکر ہمیں بھکاری نہ بنائیں باڈر کی بندش کی وجہ سے گوادر کے عوام فاقہ کشی پر مجبور ہو گئی ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ گوادر کو ٹرالر مافیا سے نجات، بارڈر کی بندش کے حوالے نوٹس،گوادر کے عوام کے یوٹیلیٹی بلز اور زرعی قرضے معاف کئے جائیں حالیہ بارشوں سے ہو نے والے گوادر کے عوام کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر میں ٹرالر مافیا موجود ہے ٹرالر مافیا کے حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو آگاہ کیا ہے، گوادر اس وقت کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے حکومت کو سنجیدگی کا مظاہر ہ کر نا چاہیے جو بھی شخص گوادر کے مسائل کو حل کریگا میں اسکا ساتھ دوں گا اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو بلو چستان اسمبلی کے اندر اور گوادر کی سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔