سندھ ماڈل کے تحت بلوچستان کے ہسپتالوں کی حالت بنائیں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ بلو چستان میں صحت اور تعلیم کے شعبے میں اربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں لیکن صورتحال بہتر نہیں ہوتی، کوشش ہے کہ ایسے ترقیاتی کام شروع کئے جائیں جس سے عام عوام کو فائدہ حاصل ہو۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو بلوچستان اسمبلی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کر تے ہوئے کہی، وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ حکومت بلو چستان نے صحت کے لئے 80 ارب روپے کی خطیر رقم رکھی ہے اتنی خطیر رقم رکھنے کے باوجود محکمہ صحت کی حالت اتنی بری ہے مختلف محکموں میں اصلاحات لارہے ہیں سندھ ماڈل کے تحت بلوچستان کے ہسپتالوں کی حالت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی فاؤنڈیشن کے ساتھ 3ہسپتالوں کو چلانے کا معاہدہ ہوا جس پر انکے مشکور ہیں صحت پر 80 ارب روپے خرچ ہونا اس غریب صوبے کے ساتھ کوئی مزاق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے شعبے میں بھی اربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں مگر صورتحال بہتر نہیں ہوتی، صوبے میں 60 کے قریب اصلاحات لارہے ہیں صوبے کے پی ایس ڈی پی کا از سر نو جائزہ لیا جائے گاسات روز میں اصلاحات کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی جو 60 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ساٹھ روز بعد انکی تجاویز کو کابینہ کے سامنے رکھا جائے گاکوشش ہے کہ ایسے ترقیاتی کام شروع کئے جائیں جس سے عام عوام کو فائدہ حاصل ہو۔انہوں نے کہاکہ کمشنر کوئٹہ کو ٹاسک دیا ہے کہ دو ماہ کے اندر کوئٹہ شہر سے ڈیڈھ لاکھ ٹن کچرہ اٹھانا، ٹریفک کے نظام کو بہتر کر نے کے لئے ڈیجیٹل طریقہ کار بنا نا اور سر یاب روڈ کو بھی دو ماہ کے دورانیے میں مکمل کرنا ہے۔