نئی حکومت کے سامنے نئے مالی سال کے بجٹ کی تشکیل ایک امتحان سے کم نہیں،سینیٹر محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ نئے وزیراعظم کے چناؤ کے بعد نئے صدر مملکت کا انتخاب کر لیا گیا ہے، وفاقی کابینہ کی تشکیل بھی عمل میں لائی جانے والی ہے رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہونے والا ہے مہنگائی کا اژدھا پھنکار رہا ہے نئی حکومت کے سامنے نئے مالی سال کے بجٹ کی تشکیل ایک امتحان سے کم نہیں۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادر نے کہاکہ نئی حکومت کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اس حکومت کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ تجربہ کار سیاست دانوں پر مشتمل ہے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری دونوں دوسری دوسری مرتبہ اقتدار کے ایوانوں میں براجمان ہیں ملک کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے دونوں تجربہ کار سیاست دان بہت بہتر جانتے ہیں صدر زرداری سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ قصر صدارت کو بے جا سازشوں کا گڑھ نہیں بنائیں گے بلکہ وزیر اعظم کے ساتھ ملکر ملکی مسائل کے حل تلاش کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اپوزیشن کو بھی مثبت کردار ادا کرنا ہوگا اگر اپوزیشن ایشوز پر توجہ مرکوز رکھے تو حکومت کو بے جا من مانی سے روک سکتی ہے ملک اس وقت کسی قسم کی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا ملک کو مسائل کے منجھدار سے نکالنا تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے حزب اقتدار اور حزب اختلاف مل کر پاکستان کی مشکلات میں خاطر خواہ کمی کر سکتی ہیں ملک اور قوم کے مفادات سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ توقع کی جانی چاہئے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان محاذ آرائی نہیں ہو گی محاذ آرائی کی سیاست سے ملک کو نقصان پہنچتا ہے ملکی معیشت پہلے ہی انتہائی مخدوش صورتحال سے دوچار ہے ہمیں اداروں کو متنازعہ بنانے کی بجائے انہیں مظبوط بنانا ہے ہمیں خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کے فیصلے کرنے ہیں ہمیں اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ ملکی ترقی کا پہیہ رواں دواں رکھا جا سکے اور یہ ارفع مقاصد صرف اور صرف حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہو کر ہی حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے