رمضان کی آمد کے ساتھ ہی مہنگائی کا سیلاب اُمڈ آیا، شہری پریشان

کراچی(ڈیلی گرین گوادر) رمضان کی آمد کے ساتھ ہی کراچی میں گراں فروشی اور ناجائز منافع خوری کا سیلاب امڈ آیا، گراں فروشوں نے سرکاری نرخ ہوا میں اڑا دیے، سبزیاں، پھل، گوشت اور مرغی کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
مصنوعی مہنگائی اور ناجائز منافع خوری کے رجحان نے اپنی گرفت اور مضبوط کرلی ہے، رمضان میں کثرت سے استعمال ہونے والی خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں راتوں رات اضافہ ہوگیا ہے۔ کراچی کے بازاروں میں نرخ نامہ غائب ہے، سرکاری نرخ نامہ دفتری کھاتوں تک ہی محدود ہے۔

شہر بھر میں مرغی کا گوشت 680روپے اور بچھیا کا گوشت 1400روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔ چینی 125روپے کی سرکاری قیمت کے بجائے 145روپے، سفید چنا 363روپے کی سرکاری قیمت کے بجائے 400روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔بیسن کی قیمت 209 روپے کے بجائے 320روپے کلو اور دالیں، چاول اور مسالا جات بھی من مانی قیمتوں پر فروخت کیے جارہے ہیں۔کیلا نایاب ہوگیا، خروبوزہ ، پپیتہ 200 روپے اور کھجور 700روپے کلو فروخت ہونے لگی۔

چائنیز اور رول میں استعمال ہونے والی سبزیوں کی قیمت میں بھی راتوں رات تین گنا اضافہ ہوگیا، شملہ مرچ 200سے بڑھ کر 600روپے کلوِِ میں بکنے لگی، پیاز کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ ہوا، بند گوبھی اور سبز پتوں والی پیاز بھی دگنے داموں پر فروخت ہونے لگی۔بزی اور پھل فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑادیں، شہر بھر میں کسی ٹھیلے پتھارے پر سرکاری نرخ نامہ آویزاں نہیں ہے، سفید آلوسرکاری قیمت 58 کے بجائے 70 روپے کلو بک رہا ہے، لال آلو 63 کے بجائے 80 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔

ایکسپورٹ پر پابندی کے باوجود پیاز درجہ دوم 196 کے بجائے 240 روپے کلو، پیاز درجہ اول 242 کے بجائے 300 روپے اور اس سے زائد پر فروخت ہورہی ہے۔رمضان کی آمد سے قبل 80سے 100روپے کلو بکنے والا ٹماٹر اب 200روپے کلو فروخت ہورہا ہے ، جس کی سرکاری قیمت 138 روپے مقرر ہے۔ لیموں درجہ اول 345 کے بجائے 500 روپے کلو، سبز مرچ 150روپے کلو کے بجائے 300روپے کلو فروخت کی جارہی ہے۔

گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی عین سیزن کے عروج پر بازاروں سے کیلا غائب ہوگیا، درجہ دوم کیلا 150روپے درجن کی سرکاری قیمت کے بجائے 200روپے درجن بک رہا ہے، خربوزہ درجہ دوم 136 کے بجائے 200 روپے کلو، گولاچی 138 کے بجائے 200 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔شہرقائد میں رمضان کی خریداری کے لیے بازاروں کا رخ کرنے والے عوام مہنگائی کی دہائی دیتے نظر آرہے ہیں۔ مہنگائی کے مارے عوام نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سستی اشیائے خورونوش کے بازار اور کیمپ لگائے ہیں، اسی طرز پر کراچی سمیت سندھ بھر میں سستے اسٹال لگاکر عوام کو مہنگائی سے ریلیف دیا جاسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے