کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بارش اور برفباری، سردی میں اضافہ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بارش اور برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، گیس اوربجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہر یوں کی مشکلات بڑھا دیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں مغربی ہواؤں کا سسٹم داخل ہو نے کے بعد منگل کو وادی زیارت، قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، خانوزئی، کان مہترزئی اور مسلم باغ میں برفباری جبکہ کوئٹہ، قلات، سبی، دالبندین، چاغی، نوشکی، پنجگور، تربت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ،گوادر، جیوانی، پسنی،مستونگ، نوکنڈی،تفتان اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جا ری رہا، گوادر اور اسکے قریبی علاقوں میں مسلسل موسلا دھار بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی جس کے سبب پانی گھروں میں داخل ہوگیا، متعدد گھروں کی دیواریں منہدم ہوگئیں ندی نالوں میں طغیانی کے بعد گوادر اولڈ سٹی، سربندر اور پشکان میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے کے بعد مکین گھروں سے باہر نکل آئے، گودار شہر میں سڑکوں پر بارش کا جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق تربت میں 8.8ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ دشت میں 45.6، مند،تمب میں 50.9، بلیدہ میں 5.1 ملی میڑ بارش ریکارڈ کی گئی۔کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں گیس پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری شدید مشکلات سے دور چار رہے،محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ اور قلات میں کم سے کم درجہ حرارت 2ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، سبی میں کم سے کم درجہ حرارت 11ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا،نوکنڈی میں کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، تربت میں کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔بلوچستان کے ساحلی علاقے جیوانی میں 15 جبکہ گوادر میں 14 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق 29سے 1مارچ کے دوران نوکنڈی، دالبندین، چاغی، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، تربت، کیچ، گوادر، جیوانی، پسنی، اورماڑہ، پنجگور، خاران، نو شکی، مستونگ، سبی، نصیر آباد، ژوب، شیرانی، بارکھان، مو سیٰ خیل، کوہلو، جھل مگسی، لورلائی، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبد اللہ اور قلعہ سیف اللہ میں آندھی، گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔اس دوران محکمہ موسمیات نے گوادر، کیچ،پنجگور، تربت، آواران، بار کھان، کو ہلو، سبی، نصیر آباد، دابلندین، خضدار کے مقامی بر ساتی ندی نالوں میں طغیا نی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔