بلوچستان میں میڈیا کوریج نہ ہونے کے برابر ہے، سالارخان کاکڑ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شاندانہ گلزار کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کے الیکشن چوری ہوئے، ہم بتائیں گے کس طرح بلوچستان میں ہمارا الیکشن چوری ہوا، ہمارے امیدوار تمام شواہد ساتھ لے کر آئے ہیں۔
پی ٹی آئی قائدین اور بلوچستان کے امیدواران قومی اسمبلی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی جس میں این اے 263 بلوچستان سے انتخابات میں حصہ لینے والے سالار خان کاکڑ نے کہا کہ ہمارا صوبہ وسائل سے مالا مال ہے، بلوچستان کی محرومیوں کا قصہ ہر ٹی وی چینل پر ہو رہا ہوتا ہے۔سالار خان نے کہا کہ بلوچستان میں میڈیا کوریج نہ ہونے کے برابر ہے، اسی وجہ سے آج ہم سب اسلام آباد آئے ہیں، ہمیں امید ہے میڈیا کے توسط سے ملک اور ملک سے باہر آواز پہنچے گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی دھاندلی ہوتی تھی اس بار ٹھیکداروں اور قبضہ مافیا کو الیکشن میں جتوایا گیا، اس بار 20 کروڑ سے ایک ارب تک سیٹوں کے سودے کیے گئے، میرے حلقے کے تمام فارم 45 موجود ہیں، میرے فارم 45 کے مطابق 32 ہزار ووٹ حاصل کیے، آٹھویں نمبر والے امیدوار کو اٹھا کر جتوا دیا گیا۔
سالار خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ میرے حلقے میں چار ہزار ووٹ لینے والے کو الیکشن جتوایا گیا، الیکشن کے روز ساری رات آر او کے دفتر کے باہر کھڑے رہے لیکن ہمیں آر او آفس میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ہمارے ساتھ الیکشن میں اتنا بڑا مزاق کیا گیا ہے جس کا کوئی ثانی نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ کھلواڑ ہوا ہے، حالیہ الیکشن میں بلوچستان کے عوام کی تعلیم، صحت اور وسائل بیچ دیئے گئے، ہماری مسلسل جدو جہد ہے کہ تحریک انصاف کے ووٹرز کا حق محفوظ کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران شیر افضل مروت نے کہا کہ ملک بھر میں تحریک انصاف کے میڈینٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے، ہم پہلے بھی اس پر احتجاج کر چکے ہیں، سات صوبائی حلقے اور تین قومی اسمبلی حلقوں کی عزرداریاں لے کر الیکشن کمیشن گئے، لیکن الیکشن کمیشن کا رویہ دوسری جماعتوں کی نسبت یکسر مختلف ہے، ہمارے امیدواروں کے حتمی نتائج آنے کے بعد دوسرے امیدواروں کو جتوایا گیا ہے، ہم بلوچستان کے امیدوار مختصر طریقہ سے اپنا مسئلہ بیان کریں گے۔اس موقع پر علی محمد خان نے کہا کہ قوم کے ساتھ کیسے یہ مذاق کیا جا سکتا ہے، الیکشن پر اربوں روپے لگا کر کیوں ڈراما رچایا گیا۔
علی محمد خان نے کہا کہ مریم نواز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھایا، میں انہیں مبارکباد ضرور دیتا لیکن پہلے مریم صاحبہ اپنی سیٹ تو جیت جاتیں، 2013 میں بھی نواز شریف کو ان کی سیٹ پرجا کر مبارکباد دی تھی، ان الیکشنز میں نواز شریف، شہباز شریف سب بڑے سورما ہارگئے، مگر صبح ہونے تک حتمی نتائج میں سب کو الیکشن جتوا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا میڈینٹ ہمارے پاس ہے، پاکستان کو بچانا ہے تو جس کا میڈینٹ ہے اس کو دیا جائے۔علی محمد خان نے کہا کہ دھاندلی کے باوجود لوگوں نے نکل کر فسطائیت کا مقابلہ کیا، ہمارے چیئرمین کوجیل میں قید کردیا گیا، پارٹی کا نشان واپس لے لیا گیا، تمام سختیوں کے باوجود عوام نے نکل کر جمہوریت کو ووٹ دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ختم نبوت اور حرمت رسول ﷺ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، بانی پی ٹی آئی نے امریکہ میں جا کر مسلمانوں کی جنگ لڑی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قوم کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے، غریب آدمی کے پاس اس ملک میں آخری اختیار ووٹ ہے، اگر یہ اختیار بھی غریب سے چھین لیں تو یہ طریقہ تو 1947 سے پہلے بھی تھا، یہ طریقہ کار تو وائی سرائے کے دور میں بھی اپنایا جاتا تھا، یہی ہماری جدوجہد تھی کہ لندن پلان کا حصہ نہیں بنیں گے۔